کسان یونین کارکنان کا کہناتھا کہ کسانوں پر افسران کے ذریعے ظلم ہو رہا ہے اور اپنے مطالبات کو لے کر بھارتی کسان یونین نے مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔
بھارتی کسان یونین کے ذمہ داران اور کارکنان نے تحصیلدار پر الزام عائد کیا کہ ناگل میں ریلوے نے کسانوں کی چک روڈ پر قبضہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحصیل دار کو پہلے ہی آگاہ کیا گیا تھا لیکن اس کے تعلق سے کوئی بھی افسر بات سننے کو تیار نہیں تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چک روڈ سے جلد قبضہ ختم کرایا جائے اور کسانوں کو معاوضہ دلوایا جائے۔
تحصیل میدان میں خسرہ کی نقل لینے کے لیے آئے کسانوں نے دھوپ کی شدت میں لائن میں کھڑے رہے۔
حکومت کی جانب سے کسانوں کو دو ہزار روپے دینے کا اعلان کیا گیا تھا جسے لینے کے لیے کاشتکار دھوپ میں کھڑے رہے۔
کسان یونین کے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ افسران کے پاس سبھی کا ڈاٹا موجود ہے اس کے باوجود لوگوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر جلد ان کی مانگ پوری نہ ہوئی تو تحریک ہوگی اور یہی تحصیل میدان میں ہی اپنے جانوروں کے ساتھ کسان تحریک کرنے پر مجبور ہوگا۔