علمہ افروز ان لڑکیوں کے ماں باپ کے لیے ایک مثال بنی ہیں، جو والدین اپنی لڑکیوں کو تعلیم نہیں دلاتے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شہناز اختر نے جب علما افروز کی والدہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کی کسی بھی لڑکی کو تعلیمی میدان میں کامیاب بنانے کے لیے اس کی ماں کا اہم کردار ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ علما افروز ایک کسان کی بیٹی ہیں اور اس نے غربت میں بھی اپنی تعلیمی سفر ہمیشہ جاری رکھا، علما افروز کی ماں سہیل افروز نے اپنی لڑکی کو ہمیشہ تعلیم دلانے کے لیے بہت محنت کیا اور اپنی بیٹی کو اعلی تعلیم دلائی۔
علمہ افروز کے والد کا انتقال بچپن میں ہی ہو گیا تھا، علما افروز اپنے بھائی محفوظ کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتی تھیں۔
علما افروز نے اپنا تعلیمی سفر کا آغاز مرادآباد کے قصواء کندر سے کیا، اور دہلی یونیورسٹی کے کالج سینٹ اسٹیفن سے گریجویٹ کیا اس کے بعد علما افروز نے اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کا رخ کیا، اوروہاں سے بھی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد علما افروز واپس اپنے وطن بھارت لوٹ آئیں، اور آئی پی ایس میں 217 ویں رینک حاصل کر ملک کا نام روشن کیا۔
واضح رہے کہ علما افروز فی الحال حیدرآباد میں ٹریننگ حاصل کر رہی ہیں۔
علما افروز کے جذبوں کو سلام