ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر جاری ہے. روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت ہو رہی ہے. ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد دس لاکھ تجاوز کر چکی ہے.
ریاستی حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی رفتار کم نہیں ہو پائی ہے جس کے سبب معیشت پوری طرح سے تباہ و برباد ہوکر رہ گئی ہے.
تباہ حال معیشت کے درمیان مغربی بنگال میں یکے بعد دیگرے کارخانوں کے بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے.
دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے شیب پور میں واقع ہوڑہ جوٹ مل کے بند ہونے سے تقریباً سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے. مزدور طبقے میں ناراضگی پائی جا رہی ہے.
آج دن میں جوٹ مل کے گیٹ پر ورک آف سسپنشن کا نوٹس لگا دیا گیا. مزدور نوٹس دیکھ کر حیران رہ گئے. اس کے بعد مزدوروں نے احتجاج شروع کر دیا. اس جوٹ مل میں ڈھائی ہزار مزدور کام کرتے ہیں.
مزدوروں نے کہا کہ تہوار سے عین قبل مل کو بند کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے. اس سے سینکڑوں مزدوروں کی پریشانیاں بڑھ جائے گی.
انہوں نے کہا کہ مل انتظامیہ نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ منی لاک ڈاؤن اور کورونا گائڈ لائنس کے تحت 30 فیصد مزدوروں کے ساتھ مل چلانا مشکل ہے. اسی وجہ سے مل کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کے مدنظر ملک بھر میں جاری مکمل لاک ڈاؤن کے سبب ہوڑہ جوٹ مل نو مہینوں تک بند رہا. نومبر میں جوٹ مل میں دوبارہ کام شروع ہوا اور ساتویں مہینے میں کارخانہ پھر بند ہوگیا.
عید سے عین دو دنوں قبل ہوڑہ جوٹ مل بند
دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ میں واقع ہوڑہ جوٹ مل کے بند ہونے سے تقریباً سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے. جس کی وجہ سے مزدور طبقے میں ناراضگی پائی جا رہی ہے.
ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر جاری ہے. روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت ہو رہی ہے. ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد دس لاکھ تجاوز کر چکی ہے.
ریاستی حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کی رفتار کم نہیں ہو پائی ہے جس کے سبب معیشت پوری طرح سے تباہ و برباد ہوکر رہ گئی ہے.
تباہ حال معیشت کے درمیان مغربی بنگال میں یکے بعد دیگرے کارخانوں کے بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے.
دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے شیب پور میں واقع ہوڑہ جوٹ مل کے بند ہونے سے تقریباً سینکڑوں مزدور بے روزگار ہو گئے. مزدور طبقے میں ناراضگی پائی جا رہی ہے.
آج دن میں جوٹ مل کے گیٹ پر ورک آف سسپنشن کا نوٹس لگا دیا گیا. مزدور نوٹس دیکھ کر حیران رہ گئے. اس کے بعد مزدوروں نے احتجاج شروع کر دیا. اس جوٹ مل میں ڈھائی ہزار مزدور کام کرتے ہیں.
مزدوروں نے کہا کہ تہوار سے عین قبل مل کو بند کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے. اس سے سینکڑوں مزدوروں کی پریشانیاں بڑھ جائے گی.
انہوں نے کہا کہ مل انتظامیہ نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ منی لاک ڈاؤن اور کورونا گائڈ لائنس کے تحت 30 فیصد مزدوروں کے ساتھ مل چلانا مشکل ہے. اسی وجہ سے مل کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کے مدنظر ملک بھر میں جاری مکمل لاک ڈاؤن کے سبب ہوڑہ جوٹ مل نو مہینوں تک بند رہا. نومبر میں جوٹ مل میں دوبارہ کام شروع ہوا اور ساتویں مہینے میں کارخانہ پھر بند ہوگیا.