مغربی بنگال میں پارلیما نی انتخابات کے پا نچویں مرحلے کی پولنگ سے قبل مغربی بنگال کے بیشتر علاقوں میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمالی 24 پر گنہ کے بیرکپورپارلیمانی حلقے کے بھاٹ پاڑہ علاقے میں ترنمول کا نگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔پرُتشدد واقعات کے دوران دونوں جانب سے بم اندازی کی گئی۔ دونوں پارٹیوں کے دفترمیں آ گ لگا دی گئی۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ترنمول کا نگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ بم اندازی اور فائر نگ بھی کئی ہے۔ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آ ئی ہے۔
پولیس نے مزید کہاکہ حالات قابو میں ہیں۔پولیس اورآراےایف تنعیات ہیں۔
بی جے پی کے میدوار ارجن سنگھ نے کہاکہ ترنمول کا نگریس کے کارکنان نے بی جے پی کے دفترمیں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ بی جے پی کے غنڈوں نے پہلے پارٹی کے دفتر پر حملہ کیا اوربم بازی کی۔
سیاسی جھڑپ کے بعد بھاٹ پاڑہ میں کشید گی - جھڑپ
مغر بی بنگال کےبیرکپورپارلیمانی حلقے کے بھاٹ پاڑہ علاقے میں ترنمول کانگریس اوربی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے بعد پارٹی دفتروں میں آگ لگا دی گئی۔حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس اورآراے ایف علاقے میں تعینات ہیں۔
مغربی بنگال میں پارلیما نی انتخابات کے پا نچویں مرحلے کی پولنگ سے قبل مغربی بنگال کے بیشتر علاقوں میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمالی 24 پر گنہ کے بیرکپورپارلیمانی حلقے کے بھاٹ پاڑہ علاقے میں ترنمول کا نگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی۔پرُتشدد واقعات کے دوران دونوں جانب سے بم اندازی کی گئی۔ دونوں پارٹیوں کے دفترمیں آ گ لگا دی گئی۔
پولیس کاکہنا ہے کہ ترنمول کا نگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ بم اندازی اور فائر نگ بھی کئی ہے۔ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آ ئی ہے۔
پولیس نے مزید کہاکہ حالات قابو میں ہیں۔پولیس اورآراےایف تنعیات ہیں۔
بی جے پی کے میدوار ارجن سنگھ نے کہاکہ ترنمول کا نگریس کے کارکنان نے بی جے پی کے دفترمیں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ بی جے پی کے غنڈوں نے پہلے پارٹی کے دفتر پر حملہ کیا اوربم بازی کی۔
shamsher
Conclusion: