انہوں نے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور سے منسوب تعلیمی ادارے میں اس طرح کے جملے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
کچھ لوگوں کے ذریعہ یونیورسٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
ہم اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں اور اگر کوئی اس کیس میں قصور وارپایا گیا تو ہم اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ یونیورسٹی 1962میں ٹیگور خاندان کے گھر جوڑا سانکو میں قائم کیا گیا تھا۔
پارتھو چٹرجی نے کہاکہ میڈیا کے ذریعہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ یونیورسٹی میں اس طرح کے حالات رونما ہوگئے ہیں۔یہ سن کرمیں مایوس یوگیا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ کیلئے پہلے ہی ایک کمیٹی قائم کردی گی ہے اور رپورٹ میں قصور وار پائے گئے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پارتھیو چٹرجی نے کہا کہ جن پروفیسروں نے استعفیٰ دیدیا ہے ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور استعفیٰ واپس لے لیں۔
یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق ترنمول کانگریس چھاترپریشد کے کچھ ممبران نے جغرافیہ شعبہ میں ذات پات پر مبنی تبصرہ کیا تھا ۔
شعبہ اکانومی،سائنس،سنسکرت شعبے کے سربراہ نے استعفیٰ دیاہے۔ پروفیسروں کامطالبہ ہے کہ نسلی امتیاز پر مبنی جملہ بازی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔