اب انہیں سی آر پی ایف کے کمانڈوں کی نگرانی میں زیڈ پلس سیکورٹی نہیں دی جائے گی۔
وزارت داخلہ کے ایک افسر نے آج بتایا کہ گاندھی خاندان کے افراد کی سیکورٹی کا نظم اور ان کی جان کو خطرے کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں سے بھی اس سلسلے میں معلومات حاصل کی گئی ہے۔ جائزہ میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ گاندھی خاندان کو ابھی کسی طرح کا براہ راست خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب گاندھی خاندان کے افراد کے سیکورٹی کی ذمہ داری سی آر پی ایف کے کمانڈو دستے کو سونپی جائے گی انہیں زیڈ پلس زمرے کی سیکورٹی دی جائے گی۔
ایس پی جی کی تشکیل وزیر اعظم سابق وزیر اعظم اور ان کے خاندانوں کی سلامتی کے لیے خصوصی فورس کے طورپر کیا گیا تھا۔ ایس پی جی میں تقریباً تین ہزار افسر ہیں۔ اس فیصلہ کے نافذ ہونے کے بعد ایس پی جی کے پاس غالباً صرف وزیر اعظم کی سیکورٹی کی ذمہ داری رہ جائے گی۔
وزارت داخلہ نے حال ہی میں سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ کی ایس پی جی سیکورٹی کو واپس لے کے انہیں زیڈ پلس سیکورٹی د ی تھی۔