تلنگانہ حکومت کی جانب سے داخل کی گئی رپورٹ میں کہاگیا کہ یکم اپریل سے 25 اپریل تک ریاست بھر میں جملہ 23.55 لاکھ کورونا کے معائنے کئے گئے۔ ان میں 4.39 لاکھ آرٹی سی پی سی آر، 19.16 لاکھ ریاپڈ معائنے شامل ہیں۔
حکومت نے اس رپورٹ میں کہا کہ کورونا کے معائنوں کی تعداد میں اضافہ کیاگیا ہے۔ اس ماہ کی پہلی تاریخ سے 25 تاریخ تک اس وبا سے 341 افراد کی موت ہوئی ہے۔ ریاست میں کورونا کے مثبت معاملات کی شرح 3.5 فیصد رہی۔ کورونا پر ماہرین کی کمیٹی کے اجلاس بذریعہ آن لائن منعقد کئے گئے۔
حکومت نے کہا کہ کورونا کی روک تھام کے لیے ریاستی حکومت نے شراب کی دکانات، پبس میں کوویڈ قواعد پر عمل کرنے کے اقدامات کئے۔ شراب کی دکانات کا عہدیدار وقتا فوقتا جائزہ لے رہے ہیں اور ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ریاست کےلیے 430 ٹن آکسیجن مرکز نے الاٹ کیا ہے۔ مختلف علاقوں سے آکسیجن ریاست کو لایاگیا۔
عدالت نے اس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ رپورٹ مناسب نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ ریاست میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوتاجارہا ہے جس پر اس کو تشویش ہے۔ ڈیویژن بنچ نے حکومت کے رویہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کی جانب سے بار بار آر ٹی پی سی آر ٹسٹوں میں اضافہ کرنے کی ہدایت کے باوجود ٹسٹوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ریاست میں جاری منی میونسپل الیکشن سے کورونا کی وبا میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلہ میں عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ وہ منی میونسپل الیکشن کی رائے دہی سے متعلق پولنگ بوتھس پر کس طرح کے انتظامات کئے ہیں اس کی تفصیلات پیش کرے۔
عدالت نے ریاستی الیکشن کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ پولنگ کے دوران کئے جانے والے کورونا کے انتظامات کے تعلق سے 29 اپریل کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔ ایک اور معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے آج اسپتالوں کے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کورونا سے متاثر مریضوں کو دیئے جانے والے علاج کی تفصیلات مریض کے ساتھ ان کے رشتہ داروں کو بھی واقف کروائیں۔ گچی باولی کے ٹمس اسپتال میں 10 دن قبل داخل ہونے والے کورونا کے دو مریضوں کی صحت کیسی ہے اب تک اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی اطلاع فراہم نہیں کی جارہی ہے جس پر ان دو مریضوں کے رشتہ دار کشور نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے دونوں مریضوں کی تفصیلات سے واقفیت حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اسپتال انتظامیہ کے ساتھ ریاستی حکومت کو بھی نوٹس جاری کی اور کہا کہ مریض کی صحت اور اسے دیئے جانے والے علاج کے تعلق سے نہ صرف مریض کو بلکہ ان کے رشتہ داروں کو بھی بتانے کی ضرورت ہے۔ یہ دستور میں ہر شہری کو فراہم کردہ حق ہے۔