ان لوگوں نے گاؤں میں منعقدہ ایک مذہبی پروگرام کے بعد بھنڈارے میں سبزی، پوری اور بوندی کھائی تھی۔
سرکاری اطلاع کے مطابق ضلع کے مدھیا پورا میں 12جون کو رامائن پاٹھ کے بعد بھنڈارے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
اجودھپورا اور مدھیا پورا پاس پاس ہونے سے اس میں بیشتر گاوں والوں نے پرساد کھایا تھا۔
ان میں سے کچھ لوگوں کو رات میں اور کچھ کو صبح الٹی دست کی شکایت ہوئی۔
مدھیا پورا کے باشندہ دھرم ویر یادو کی لڑکی پونم کی حالت خراب ہوئی تو وہ اسے لیکر بھنڈ آگئے جبکہ انکی بیوی ریکھا، بیٹا کپیل اور چھوٹی بیتی گاوں میں ہی رہ گئے جہاں ان تینوں کی حالت بھی خراب ہوگئی۔
کل کپیل کی موت ہوگئی جب گاوں والوں کو اس کا پتہ چلا تو انہوں نے ایمبولنس بلاکر ریکھا اور چھوٹی بیٹی کو علاج کے لئے ضلع اسپتال بھجوایا۔
دیگر متاثرین میں سے کسی کو فوف ہیلتھ سنٹر تو کسی کو ضلع اسپتال لایا گیا۔
متاثرین میں بچے، خواتین اور مرد شامل ہیں۔ دوسری طرف اس واقعہ کی اطلاع ملنے پر صحت محکمہ حرکت میں آگیا۔
نصف درجن متاثرین کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور دیگر کا گاوں میں پہنچی ڈاکٹروں کی ٹیم علاج کررہی ہے۔
صحت محکمہ کی ٹیم نے پانی کے علاوہ متاثرین کے اسٹول (فضلہ) کے نمونے جانچ کے لئے لیباریٹری بھجوائے ہیں۔
چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ افسر ڈاکٹر جے پی ایس کشواہ اور ڈسٹرکٹ ایپی ڈیمک کنٹرول افسر اودھیش سینی مدھیا پورا اور اجودھپورا پہنچے جہاں انہوں نے متاثرین اور ان کے گھروالوں سے بات چیت کی۔
گاؤں والوں سے کہا گیا کہ گرمی کے دنوں میں کھانے پینے کے تعلق سے خصوصی احتیاط برتیں۔
ان دنوں میں صبح کی بنی ہوئی سبزی رات تک خراب ہونے لگتی ہے۔ اس سے بیکٹریا جلد ی گرفت میں لیکر بیمار کردیتے ہیں۔