کیلاش مانسروور کی اس برس کی یاترا منگل سے شروع ہوگئی ہے، وزیر خارجہ ڈاکٹر سبرامنیم جے شنکر نے جواہر لعل نہرو بھون میں اتراکھنڈ کے لپولیکھ درے سے ہوکر جانے والے مسافروں کے پہلے قافلے کو مبارکباد کے ساتھ وداع کیا۔
وزیرخارجہ نے اس موقع پر تیرتھ یاتریوں سے خطاب کرتے ہوئے دعا کی کہ ان کی یاترا مکمل طور پر محفوظ اور منفرد روحانی تجربوں سے بھرپور ہو۔
انہوں نے مسافروں کو صلاح دی کہ وہ قافلے کے ساتھ جانے والے رابطہ افسروں کے سکیورٹی سے متعلق مشوروں پر پوری طرح عمل کریں۔
انہوں نے کہا کہ یاترا کا راستہ جتنا مشکل ہے، اتنا ہی آسان بھی ہے، مسافروں کو یقینی طور پر یاترا میں ان کی امید سے کہیں زیادہ تفریحی اور روحانی تجربوں سے بھرپور ہوگی۔
ڈاکٹر جے شنکر نے یاترا کے بہتر انتظامات کے لیے اتراکھنڈ، دہلی اور سکم کی ریاستوں کا شکریہ ادا کیا، اور چین حکومت کے انتظامات کی بھی ستائش کی۔
انہوں نے کہا کہ اس برس کیلاش مانسروور یاترا کےلیے تین ہزار سے زیادہ درخواستیں آئی ہیں جن میں سے 1580 افراد کو جانے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ لوگوں میں اس تیرتھ استھل کے لیے دلچسپی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
انڈین فارن سروس کے افسر اور ملک کے خارجہ سکریٹری رہ چکے ڈاکٹر جے شنکر نے اپنے خطاب کی شروعات ہندی میں کی۔
خطاب کے بعد ناشتے کے دوران انہوں نے مسافروں کے درمیان رہ کر غیر رسمی طور پر کھل کر بات چیت بھی کی جس سے تیرتھ یاتری بے حد خوش نظر آئے۔
لیپولیکھ درے سے ہوکر60 مسافروں کے 18 قافلے جائیں گے، جبکہ سکم میں ناتھولا درے سے ہوکر 50 مسافروں کے 10 قافلے جائیں گے۔
منگل کو روانہ ہوئے قافلے میں 57 مسافر اور دو رابطہ عامہ کے افسر بھی شامل تھے۔