جمعرات کو جاری رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام سے وہ نیشن آف اسلام کے لیڈر لوئس فرخان ، دائیں بازو نظریہ رکھنے والے الیکس جونس اور ان کے میڈیا آؤٹ لیٹس انفو وارس کے پروفائل کو ہٹا دے گا۔ساتھ ہی پال نیلن، ملو ياونوفولوس، پال جوزف واٹسن اور لارا لومرور کئی دوسرے دائیں بازو نظر یہ رکھنے والے مفکر بھی اس میں شامل ہے۔
فیس بک نے سی این این اور دیگر ذرائع ابلاغ کے حوالے سے جاری بیان میں کہاہم نے ہمیشہ نظریات کی پرواہ کئے بغیر نفرت پھیلانے والے شخص اور تنظیموں پر پابندی عائد ہے۔
کمپنی نے اگست 2018 میں جونس اور انفوار کو فیس بک سے پابندی عائد کر دی تھی، لیکن ان کے اور ان کی کمپنی کو اسٹاگرام پر اپنی موجودگی برقرار رکھنے کی اجازت تھی۔
قابل ذکر ہے کہ مارچ کے آخر میں فیس بک نے سفید قوم پرستی اور سفید علیحدگی پسندی کی تعریف، حمایت اور نمائندگی پر پابندی عائد کا اعلان کیا۔