ETV Bharat / briefs

اردو ادب کی ایک معروف شخصیت ڈاکٹر مظہر حسین کا انتقال

اردو ادب کی معروف شخصیت و انوگرہ میموریل کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مظہر حسین انتقال کر گئے۔ ضلع گیا میں ان کے انتقال کی خبر سے تعلیمی و ادبی حلقوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مرحوم نے پٹنہ کے ایمس ہسپتال میں علاج کے دوران آخری سانس لی۔

author img

By

Published : Apr 26, 2021, 3:46 PM IST

Mazhar hussain
Mazhar hussain

شہر گیا کے گیوال بیگہ محلہ میں مقیم سابق پرنسپل پروفیسر مظہرحسین کا انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر تقریباً ستر برس تھی۔ صوم وصلاة کے پابند اور معاشرے کی فلاح وبہبود کے لیے کوشاں رہنے والے مظہر حسین کے انتقال پر ادبی وتعلیمی و سماجی اور سیاسی حلقہ کے افراد نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر مظہر حسین کے انتقال پر انوگرہ میموریل کالج میں مرحوم کی نجات وبلندی اور مغفرت کی دعا اور تعزیت کے لیے مجلس منعقد ہوئی۔ پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ایم شمس الاسلام نے کہا کہ مظہر حسین ایک نہایت خوش مزاج اور ملنسار انسان تھے۔

پروفیسر حسین نے شعبہ اردو میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیں اور گیا کالج گیا سمیت مگدھ یونیورسٹی کے متعدد کالجز میں خدمات انجام دیں۔

سنہ 1995 میں کمیشن کے ذریعہ پرنسپل منتخب ہونے کے بعد انہوں نے ایس ایم جی جی کالج شیرگھاٹی، ٹی ایس کالج، ہسوا، نالندہ کالج بہارشریف، آر آر ایس کالج موکما، ایس این سنہا کالج جہان آباد وغیرہ جیسے کالجوں میں پرنسپل کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

گیا کے انوگرہ میموریل کالج میں 1996 سے 2003 تک ان کی خدمات کے دوران اے ایم کالج کے مختلف ووکیشنل کورسز سمیت دیگر ترقیاتی کام انجام دیئے گئے جو ہم سب کے لیے باعث فخر ہیں۔ پروفیسر مظہر حسین جے پی موومنٹ سمیت متعدد سماجی سرگرمیوں میں حصہ لے کر بھی اپنی بے مثال شراکت کی تھی۔

پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شمس الاسلام، ڈاکٹر راجیش کمار سنگھ، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر اجے کمار سنگھ، نوڈل آفیسر ڈاکٹر راجیش رنجن پانڈے، ڈاکٹر امریتندو گھوشال پی آر او، ڈاکٹر پروفیسر ندھی تریپاٹھی، ڈاکٹر مظہر، ڈاکٹر سارتھی سنہا سمیت، ڈاکٹر پریم، ڈاکٹر انیتا رانی، ڈاکٹر شويتا سنگھ، ڈاکٹر عارف، محمد ستار، ڈاکٹر دھنیشور رام، ڈاکٹر پونم کماری، ڈاکٹر نیرج کمار، ڈاکٹر دھننجئے کمار سمیت دیگر پروفیسرز، اساتذہ اور پوسٹ ٹیچنگ اسٹاف نے ان کے اچانک انتقال پر گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔

اس کے علاوہ شہر کی معززہستیاں بالخصوص پروفیسر بدیع الزماں سکریٹری شتابدی پبلک اسکول نے بھی گہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مظہر حسین زمانہ طالب علمی سے دوست رہے۔ ان کی رحلت سے ادبی اور تعلیمی حلقہ کو ایک بڑا نقصان ہوا ہے۔ اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاکرے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطاکرے۔

ان کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن خان، ڈاکٹر حامد حسین، عمیر احمد خان عرف ٹکا خان ، ادریس خان، موتی کریمی، ڈاکٹر خالد امین، اسد پرویز عرف کمانڈر، نواب خان، وسیم نیئر انصاری وغیرہ کے علاوہ کئی معزز افراد نے رنج وغم کا اظہار کیا ہے.


واضح رہے کہ ڈاکٹر مظہر حسین کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں پٹنہ کے ایمس ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انہوں نے آخری سانس لی ہے.

شہر گیا کے گیوال بیگہ محلہ میں مقیم سابق پرنسپل پروفیسر مظہرحسین کا انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر تقریباً ستر برس تھی۔ صوم وصلاة کے پابند اور معاشرے کی فلاح وبہبود کے لیے کوشاں رہنے والے مظہر حسین کے انتقال پر ادبی وتعلیمی و سماجی اور سیاسی حلقہ کے افراد نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر مظہر حسین کے انتقال پر انوگرہ میموریل کالج میں مرحوم کی نجات وبلندی اور مغفرت کی دعا اور تعزیت کے لیے مجلس منعقد ہوئی۔ پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ایم شمس الاسلام نے کہا کہ مظہر حسین ایک نہایت خوش مزاج اور ملنسار انسان تھے۔

پروفیسر حسین نے شعبہ اردو میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیں اور گیا کالج گیا سمیت مگدھ یونیورسٹی کے متعدد کالجز میں خدمات انجام دیں۔

سنہ 1995 میں کمیشن کے ذریعہ پرنسپل منتخب ہونے کے بعد انہوں نے ایس ایم جی جی کالج شیرگھاٹی، ٹی ایس کالج، ہسوا، نالندہ کالج بہارشریف، آر آر ایس کالج موکما، ایس این سنہا کالج جہان آباد وغیرہ جیسے کالجوں میں پرنسپل کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

گیا کے انوگرہ میموریل کالج میں 1996 سے 2003 تک ان کی خدمات کے دوران اے ایم کالج کے مختلف ووکیشنل کورسز سمیت دیگر ترقیاتی کام انجام دیئے گئے جو ہم سب کے لیے باعث فخر ہیں۔ پروفیسر مظہر حسین جے پی موومنٹ سمیت متعدد سماجی سرگرمیوں میں حصہ لے کر بھی اپنی بے مثال شراکت کی تھی۔

پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شمس الاسلام، ڈاکٹر راجیش کمار سنگھ، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر اجے کمار سنگھ، نوڈل آفیسر ڈاکٹر راجیش رنجن پانڈے، ڈاکٹر امریتندو گھوشال پی آر او، ڈاکٹر پروفیسر ندھی تریپاٹھی، ڈاکٹر مظہر، ڈاکٹر سارتھی سنہا سمیت، ڈاکٹر پریم، ڈاکٹر انیتا رانی، ڈاکٹر شويتا سنگھ، ڈاکٹر عارف، محمد ستار، ڈاکٹر دھنیشور رام، ڈاکٹر پونم کماری، ڈاکٹر نیرج کمار، ڈاکٹر دھننجئے کمار سمیت دیگر پروفیسرز، اساتذہ اور پوسٹ ٹیچنگ اسٹاف نے ان کے اچانک انتقال پر گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔

اس کے علاوہ شہر کی معززہستیاں بالخصوص پروفیسر بدیع الزماں سکریٹری شتابدی پبلک اسکول نے بھی گہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور مظہر حسین زمانہ طالب علمی سے دوست رہے۔ ان کی رحلت سے ادبی اور تعلیمی حلقہ کو ایک بڑا نقصان ہوا ہے۔ اللہ انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاکرے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطاکرے۔

ان کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن خان، ڈاکٹر حامد حسین، عمیر احمد خان عرف ٹکا خان ، ادریس خان، موتی کریمی، ڈاکٹر خالد امین، اسد پرویز عرف کمانڈر، نواب خان، وسیم نیئر انصاری وغیرہ کے علاوہ کئی معزز افراد نے رنج وغم کا اظہار کیا ہے.


واضح رہے کہ ڈاکٹر مظہر حسین کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں پٹنہ کے ایمس ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انہوں نے آخری سانس لی ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.