ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سمیت اندور ،جبل پور،گوالیار اور دیگر مقامات پر میڈیکل کالجز اور دیگر ہسپتالز میں حکومت نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو ہونے والی پریشانیوں سے بچانے کے لیے خصوصی انتظام کیے ہیں۔
مغربی بنگال کے کولکاتا شہر میں ڈاکٹروں کے ساتھ ہوئے مبینہ مارپیٹ کی وجہ سے اس سے پہلے تین دنوں سے اندور ضلع کے سرکاری سینیئر اور جونیئر ڈاکٹر مظاہرہ کررہے ہیں۔
اسی فہرست میں آج اندور ضلع کے بھی تقریباً سبھی ڈاکٹرز دوپہر دو بجے تک ہڑتال پر چلے گئے۔
ہڑتال کی مدت کا اثر ایمرجنسی خدمات پر نہیں رہے گا، جبکہ سبھی ایمرجنسی خدمات کو جوں کا توں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریاست کے مختلف میڈیکل کالجز اور ہسپتالز میں آج صبح سیکڑوں ڈاکٹروں کے نعرے بازی کرنے کی خبریں ہیں۔
ڈاکٹروں نے کولکاتا میں ہوئی مارپیٹ کے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اسی دوران اندور میں واقع دائم جی ایم کالج کے ڈاکٹر ترجمان راہل روکڑے نے کہا کہ سبھی ڈاکٹرز کو معقول سکیورٹی مہیا کرائی جائے، اور ڈاکٹر پروٹیکشن ایکٹ نافذ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری خدمات کے ڈاکٹروں کو وسائل کی کمی میں کئی بار مریضوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے میں حکومت کو سکیورٹی یقینی بنانی چاہیے۔