اس کی تعمیر سنہ 1957 میں کی گئی ۔ اس مسجد کی تعمیر حاجی میاں جان اور ان کے بھائی جان نے کروائی تھی۔ اس قبل یہ مسجد اسی جگہ جھونپڑی نما شکل میں تھی۔ اس مسجد کے چھ گنبد اور 12 مینار ہیں۔
جس دن مستری کھکھن نے اس مسجد کی تعمیر شروع کی تو انہوں نے اولاد کے لیے دعا کی اور یہ کہا کہ اے خدا تو میرا گھر بھی آباد کردے، جب اس کی تعمیر مکمل ہوئی تو اس کے دس دن بعد ان کے گھر ایک بچے کی پیدائش ہوئی اور اس مستری نے ان کا نام اقبال رکھا۔
یہ مسجد بھی اتنی خوبصورت بنی کہ اس کے ڈیزائن اور کاریگری میں یہ اپنی مثال آپ رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے لوگ دور دراز علاقوں سے یہاں آتے ہیں۔