یہ معاملہ بھارت کے آثار قدیمہ کے سروے (اے ایس آئی) نے دائر کیا تھا۔
میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ایم ایم ساحل گپتا نے سدھو کو 25 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی ضمانتی رقم پر ضمانت منظور کی۔
عدالت نے بتایاکہ "ملزم سے پہلے ہی 14 دن پولیس تحویل میں تفتیش کی گئی ہے اور وہ تقریباً 70 دنوں سے حراست میں ہے۔''
ایڈیشنل سیشن جج نے اسی طرح کے حقائق پر ملزم کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ اسے مزید آزادی سے محروم رکھنا نہ تو منطقی ہے اور نہ ہی قانونی۔ "
سدھو کو 9 فروری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ میں کسانوں کی تحریک کے دوران ہونے والے تشدد کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سدھو کو 26 جنوری کو کسانوں کی تین زرعی اصلاحات قوانین کے خلاف میں کئے جارہے تحریک کے تحت ٹریکٹر ریلی کے دوران کسانوں کومشتعل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
16 اپریل کو سدھو کی ضمانت منظور ہوتے ہی اے ایس آئی کے ذریعہ درج کی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔