ایسی ہی ایک مثال ضلع اننت ناگ کے اچھہ بل سیاحتی شاہراہ کو دیکھ کر مل رہی ہے۔
ضلع اننت ناگ کے معروف و دلکش سیاحتی مقامات، اچھہ بل مغل باغات،کوکرناگ ،ڈکسم، سنتھن ٹاپ کی جانب جانے والی سیاحتی شاہراہ پر گوبر کے ڈھیر جمع ہیں۔
شاہراہ کے آس پاس مقیم بستی کے لوگ سارا گوبر شاہراہ کے دونوں اطراف جمع کرتے ہیں۔ اس سے نہ صرف سیاحتی سرگرمیوں پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ گرمیوں کے موسم میں پورے علاقہ میں بدبو پھیلنے اور بارش کے دوران گوبر ندی نالوں میں چلے جانےسے مختلف بیماریاں پھوٹنے کا اندیشہ رہتا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ براکپورہ سے لے کر اچھہ بل سیاحتی مقام تک لوگوں کو شاہراہ پر گوبر جمع کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
سرکاری افسران روزانہ اس شاہراہ سے گزرتے ہیں تاہم سب کچھ جان کے بھی وہ انجان بن جاتے ہیں۔ نتیجتا شاہراہ پر گوبر جمع کرنے کا سلسلہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا جو ایک سنگین نوعیت اختیار کررہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ معاملہ ضلع انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تو اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر خواجہ نظیر احمد نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ضلع پنچایت افسر عبدالرشید کو ایک حکمنامہ جاری کیا۔ جس کے تحت جمع شدہ گوبر کو سڑکوں سے ہٹانے اور لوگوں کو سڑکوں ندی نالوں کے کناروں پر گوبر ڈالنے سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ضلع پنچایت افسر عبدالرشید رایو نے کہا کہ اے ڈی سی کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ایک جامع پروگرام کے تحت گوبر کو شاہراہ سے جلد سے جلد ہٹانے کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس کام میں مقامی مذہبی رہنماؤں کی مدد بھی طلب کریں گے تاکہ لوگوں کو بیدار کرنے میں آسانی ہو۔
سرکار کو چاہئے کہ وہ ایسا لائحہ عمل تیار کریں جس سے مستقل طور پر صاف و صفائی کے ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔