جی ایچ ایم سی حدود میں تقریبا 60مراکز کا قیام عمل میں لایاگیا ہے جہاں یہ ٹیکے دیئے جارہے ہیں۔ ہر مرکز پر عوام کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ حیدرآبادمیں قبل ازیں صرف 30مراکز تھے ان کی تعداد میں اضافہ کیاگیا ہے۔
اس پروگرام پر بہتر عوامی ردعمل حاصل ہوا ہے۔حکام کاکہنا ہے کہ عوام میں اس بات کے خدشات ہیں کہ کورونا کی دوسری لہر کا خاتمہ ہوگیا ہے،ایسے میں ٹیکوں کی کیاضرورت؟اس طرح کے خدشات اور تحفظات نہیں ہونے چاہئے۔ چاہے دوسری لہر ہو یا پھر تیسری لہر،اس وبا کا ایک ہی حل ٹیکہ ہے۔
ٹیکہ کاری کیلئے عوام کی جانب سے رجسٹریشن ایک دن پہلے کیاگیا جس کے بعد آج ٹیکہ کاری کے مراکز پر عوام کی بڑی تعداد نظر آئی۔صبح 8بجے سے دوپہر دو بجے تک ٹیکہ کاری کا پروگرام منعقد کیاگیا۔ٹیکے لینے والوں کی صحت پر کچھ دیر نظررکھی جارہی ہے جس کے بعد ہی ان کو گھرجانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
عوام میں اس ٹیکہ کاری کے پروگرام کے تعلق سے کافی جوش وخروش دیکھاجارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مہم کافی بہتر ہے اور ایسے افراد جنہوں نے اس مہم سے استفادہ نہیں کیا ہے ان کو فوری طورپر اس سے استفادہ کرتے ہوئے ٹیکے لینے کی ضرورت ہے۔ٹیکہ اندازی کے مراکز پر ٹوکن حاصل کرتے ہوئے ٹیکہ کاری سے استفادہ کیاجارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سالار جنگ میوزیم 20 جون سے عوام کےلیے کھُلے گا
یواین آئی