ڈاکٹرس نے سوائن فلو، ڈینگی اور دیگر موسمی امراض کے پھیلنے کا بھی انتباہ دیا۔ انہوں نے آئندہ چار ماہ تک احتیاط کی ضرورت کو اجاگرکیا۔ بارش کے موسم کے سبب پانی سے ہونے والے امراض ہوسکتے ہیں۔ گزشتہ سال ڈینگی کے معاملات شہر حیدرآباد میں دیکھے گئے تھے۔ جاریہ سال بھی ڈینگی کے معاملات کے درج ہونے کا خدشہ ہے۔ اس کے لئے عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ظاہر کی گئی ہے۔
ڈاکٹرس نے نشاندہی کی کہ اس موسم میں کھانسی، بخار موسمی امراض جیسے ڈینگی، ملیریا، اسہال جیسے امراض ہوتے ہیں۔ اس مرتبہ ڈینگی، سوائن فلو کے معاملات زیادہ درج ہونے کا خدشہ ہے۔ موسمی امراض کی علامات میں جوڑوں میں درد، کھانسی بھی ہوتی ہے جو ڈینگی کی علامات ہیں۔
عوام ماسک کا استعمال کرتے رہیں، ہاتھ دھوتے رہیں، سماجی فاصلہ کو برقرار رکھیں۔ بہتر اور قوت مدافعت میں اضافہ والی غذائیں حاصل کریں۔
کورونا کی علامات اور موسمی امراض کی علامات تقریباً یکساں ہوتی ہیں۔ موسمی امراض میں سردی، کھانسی، جسم میں درد، ناک بہنے کی شکایات ہوتی ہیں۔ دو تین دنوں میں یہ کم ہوجاتی ہیں۔ بخار کے مسلسل ہونے، جسم میں درد ہونے پر کورونا کا معائنہ کروانا ضروری ہے۔ حفظان صحت کا خیال رکھنا چاہئے۔ پانی صاف اور بہتر استعمال کریں۔ دو تا تین دنوں تک بخار آنے پر کورونا کا معائنہ کروانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یو این آئی