ETV Bharat / briefs

بریلی:عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی مہلت

بریلی میں تقریباً ایک سو علاقے ایسے ہیں، جہاں بغیر نقشہ منظور کیے ہی تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ بی ڈی اے نے ایسے تمام کاروباریوں کو ایک موقع دیتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی 29 مئی تک مہلت دی ہے۔

author img

By

Published : May 12, 2019, 10:39 AM IST

غیر قانونی عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی 29 مئی تک مہلت، متعلقہ تصویر

بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 'بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021' کے تحت جاری بازار اسٹریٹ کے نقشہ میں تقریباً ڈیڑھ درجن بازار اسٹریٹ منظور شدہ نقشہ کے مطابق درست ہیں۔

غیر قانونی عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی 29 مئی تک مہلت، متعلقہ ویڈیو


بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021 کے تحت جاری بازار سٹریٹ کے نقشہ میں موجود 19 بڑے بازاروں میں ایوب خاں چوراہے سے یتیم خانہ ہوتے ہوئے جی آئی سی اسکول تک اور چوپُلا چوراہے کی طرف سے ریلوے گودام تک محض دو بازار سٹریٹ ہیں۔
لیکن اس کے باوجود سول لائنس کے کسی علاقے میں بازار اسٹریٹ درج نہیں ہے۔ اس کے باوجود سول لائنس علاقے میں دکان، شو روم، شاپنگ کمپلیکس، میگا مارکیٹ کے علاوہ تین بڑے بازار بسے ہوئے ہیں۔ ان تمام کاروباری مراکز کا نقشہ بی ڈی اے سے منظور نہیں ہے۔

دراصل جن عمارتوں میں دکان، شوروم، کمپلیکس اور میگا مارٹ کی شکل میں تجارتی سرگرمیاں چل رہی ہیں، اُن عمارتوں کے مالکان نے بی ڈی اے میں رہائش گاہ کا نقشہ منظور کروا لیا۔ جانچ میں موقع پر رہائش بھی پائی گئی، لیکن نقشہ منظور ہونے کے بعد ان عمارتوں میں تجارتی عمل شروع کر دیا گیا۔
ایک دو مکانوں میں کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد یہ تعداد اب سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔ حالانکہ ایسی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیئے بی ڈی اے کے پاس اپنی ٹیم ہوتی ہے۔ اس ٹیم میں جے ای کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اسکے باوجود سول لائنس میں غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں میں لاتعداد اضافہ ہو گیا۔

بی ڈی اے سے رہائشی زمین کے استعمال کا نقشہ منظور کرانے کے بعد اس پر تجارتی عمارت کی تعمیر کرانے والے لوگ بی ڈی اے مہلت ملنے کے باوجود سنجیدگی نہیں دکھا رہے ہیں۔ بی ڈی اے نے ایسے تمام غیر قانونی تعمیر شدہ عمارتوں کو درست کرانے کے لیئے سات مئی سے 29 مئی تک کی مہلت دی ہے۔
اس کے بعد سیدھے کارروائی کی جائیگی۔ کارروائی میں عمارت کو سیل کرنے، چالان کرنے یا مسمار کرنے کا عمل بھی شامل ہے۔ حالانکہ بی ڈی اے میں اسی طرز پر دیگر معاملوں میں تقریباً 66 لاکھ روپیہ کی وصولی کی ہے۔ لیکن جس مقصد سے یہ کیمپ منعقد کیا گیا ہے، اس حساب سے شہریوں نے دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔

بی ڈی اے نے ایک طرف شہریوں کو اپنا نقشہ درست کرانے کی مہلت دی ہے، تو وہیں دوسری طرف ایسی عمارتوں کی نشاندہی کی مہم بھی چل رہی ہے۔ بی ڈی اے کے ایکس ای این موہن لال کی رہنمائی میں چار اسسٹنٹ انجینئر، آٹھ سوپر وائزرس اور دس جونیئر انجینئر کی ٹیم نے کے کے ہسپتال روڈ، آئی وی آر آئی روڈ، منی بائی پاس روڈ اور رامپور روڈ پر 28 نئے معاملوں کی نشاندہی کی ہے۔

غور طلب ہے کہ بی ڈی نے اپنے پہلے سروے میں تقریباً 350 ایسے مکانوں کی نشاندہی کی تھی، جنہوں نے بی ڈی اے سے رہائشی نقشہ منظور کرانے کے بعد اس میں تجارتی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔ ان 28 نئے معاملوں کو پہلے سروے میں ملے 350 رہائش گاہوں کی فہرست میں شامل کر لیا جائیگا۔

بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 'بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021' کے تحت جاری بازار اسٹریٹ کے نقشہ میں تقریباً ڈیڑھ درجن بازار اسٹریٹ منظور شدہ نقشہ کے مطابق درست ہیں۔

غیر قانونی عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی 29 مئی تک مہلت، متعلقہ ویڈیو


بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021 کے تحت جاری بازار سٹریٹ کے نقشہ میں موجود 19 بڑے بازاروں میں ایوب خاں چوراہے سے یتیم خانہ ہوتے ہوئے جی آئی سی اسکول تک اور چوپُلا چوراہے کی طرف سے ریلوے گودام تک محض دو بازار سٹریٹ ہیں۔
لیکن اس کے باوجود سول لائنس کے کسی علاقے میں بازار اسٹریٹ درج نہیں ہے۔ اس کے باوجود سول لائنس علاقے میں دکان، شو روم، شاپنگ کمپلیکس، میگا مارکیٹ کے علاوہ تین بڑے بازار بسے ہوئے ہیں۔ ان تمام کاروباری مراکز کا نقشہ بی ڈی اے سے منظور نہیں ہے۔

دراصل جن عمارتوں میں دکان، شوروم، کمپلیکس اور میگا مارٹ کی شکل میں تجارتی سرگرمیاں چل رہی ہیں، اُن عمارتوں کے مالکان نے بی ڈی اے میں رہائش گاہ کا نقشہ منظور کروا لیا۔ جانچ میں موقع پر رہائش بھی پائی گئی، لیکن نقشہ منظور ہونے کے بعد ان عمارتوں میں تجارتی عمل شروع کر دیا گیا۔
ایک دو مکانوں میں کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد یہ تعداد اب سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔ حالانکہ ایسی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیئے بی ڈی اے کے پاس اپنی ٹیم ہوتی ہے۔ اس ٹیم میں جے ای کا اہم کردار ہوتا ہے۔ اسکے باوجود سول لائنس میں غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں میں لاتعداد اضافہ ہو گیا۔

بی ڈی اے سے رہائشی زمین کے استعمال کا نقشہ منظور کرانے کے بعد اس پر تجارتی عمارت کی تعمیر کرانے والے لوگ بی ڈی اے مہلت ملنے کے باوجود سنجیدگی نہیں دکھا رہے ہیں۔ بی ڈی اے نے ایسے تمام غیر قانونی تعمیر شدہ عمارتوں کو درست کرانے کے لیئے سات مئی سے 29 مئی تک کی مہلت دی ہے۔
اس کے بعد سیدھے کارروائی کی جائیگی۔ کارروائی میں عمارت کو سیل کرنے، چالان کرنے یا مسمار کرنے کا عمل بھی شامل ہے۔ حالانکہ بی ڈی اے میں اسی طرز پر دیگر معاملوں میں تقریباً 66 لاکھ روپیہ کی وصولی کی ہے۔ لیکن جس مقصد سے یہ کیمپ منعقد کیا گیا ہے، اس حساب سے شہریوں نے دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔

بی ڈی اے نے ایک طرف شہریوں کو اپنا نقشہ درست کرانے کی مہلت دی ہے، تو وہیں دوسری طرف ایسی عمارتوں کی نشاندہی کی مہم بھی چل رہی ہے۔ بی ڈی اے کے ایکس ای این موہن لال کی رہنمائی میں چار اسسٹنٹ انجینئر، آٹھ سوپر وائزرس اور دس جونیئر انجینئر کی ٹیم نے کے کے ہسپتال روڈ، آئی وی آر آئی روڈ، منی بائی پاس روڈ اور رامپور روڈ پر 28 نئے معاملوں کی نشاندہی کی ہے۔

غور طلب ہے کہ بی ڈی نے اپنے پہلے سروے میں تقریباً 350 ایسے مکانوں کی نشاندہی کی تھی، جنہوں نے بی ڈی اے سے رہائشی نقشہ منظور کرانے کے بعد اس میں تجارتی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔ ان 28 نئے معاملوں کو پہلے سروے میں ملے 350 رہائش گاہوں کی فہرست میں شامل کر لیا جائیگا۔

Intro:نوٹ: اس خبر سے متعلقہ 3 ویڈیو وہاٹس ایپ گروپ

'Etv Urdu Input '
پر بھیجی گئ ہیں. شکریہ ڈیسک

بریلی ڈولپمنٹ اتھارٹی کے 'بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021' کے تحت جاری بازار سٹریٹ کے نقشہ میں تقریباً ڈیڑھ درجن بازار سٹریٹ منظور شدہ نقشہ کے مطابق درست ہیں. لیکن جس طرف نظر ڈالئے سٹریٹ بازار کے مانند نظارہ ہے. مطلب صاف ہے کہ بریلی میں تقریباً ایک سو علاقے ایسے ہیں، جہاں بغیر نقشہ منظور کیئے ہی تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں. بی ڈی اے نے ایسے تمام کاروباریوں کو ایک موقع دیتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کا نقشہ درست کرانے کی 29 مئ تک مہلت دی ہے.


Body:بی ڈی اے میٹرو سٹی منصوبہ 2021 کے تحت جاری بازار سٹریٹ کے نقشہ میں موجود 19 بڑے بازاروں میں ایوب خاں چوراہے سے یتیم خانہ ہوتے ہوئے جی آئ سی سکول تک اور چوپُلا چوراہے کی طرف سے ریلوے گودام تک محض دو بازار سٹریٹ ہیں. لیکن اسکے باوجود سول لائنس کے کسی علاقے میں بازار سٹریٹ درج نہیں ہے. اسکے باوجود سول لائنس علاقے میں دکان، شو روم، شاپنگ کمپلیکس، میگا مارکیٹ کے علاوہ تین بڑے بازار بسے ہوئے ہیں. ان تمام کاروباری مراکز کا نقشہ بی ڈی اے سے منظور نہیں ہے.

دراصل جن عمارتوں میں دکان، شوروم، کمپلیکس اور میگا مارٹ کی شکل میں تجارتی سرگرمیاں چل رہی ہیں، اُن عمارتوں کے مالکان نے بی ڈی اے میں رہائش گاہ کا نقشہ منظور کروا لیا. جانچ میں موقع پر رہائش بھی پائ گئ، لیکن نقشہ. منظور ہونے کے بعد ان عمارتوں میں تجارتی عمل شروع کر دیا گیا. ایک دو مکانوں میں کاروباری سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد یہ تعداد اب سو سے زیادہ ہو گئ ہے. حالانکہ ایسی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیئے بی ڈی اے کے پاس اپنی ٹیم ہوتی ہے. اس ٹیم میں جے ای کا اہم کردار ہوتا ہے. اسکے باوجود سول لائنس میں غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں میں لاتعداد اضافہ ہو گیا.

بی ڈی اے سے رہائشی زمین کے استعمال کا نقشہ منظور کرانے کے بعد اس پر تجارتی عمارت کی تعمیر کرانے والے لوگ بی ڈی اے مہلت ملنے کے باوجود سنجیدگی نہیں دکھا رہے ہیں. بی ڈی اے نے ایسے تمام غیر قانونی تعمیر شدہ عمارتوں کو درست کرانے کے لیئے 7 مئ سے 29 مئ تک کی مہلت دی ہے. اسکے بعد سیدھے کارروائی کی جائیگی. کارروائی میں عمارت کو سیل کرنے، چالان کرنے یا مسمار کرنے کا عمل بھی شامل ہے. حالانکہ بی ڈی اے میں اسی طرز پر دیگر معاملوں میں تقریباً 66 لاکھ روپیہ کی وصولی کی ہے. لیکن جس مقصد سے یہ کیمپ منعقد کیا گیا ہے، اس حساب سے شہریوں نے دلچسپی نہیں دکھائ ہے.

بی ڈی اے نے ایک طرف شہریوں کو اپنا نقشہ درست کرانے کی مہلت دی ہے، تو وہیں دوسری طرف ایسی عمارتوں کی نشاندہی کی مہم بھی چل رہی ہے. بی ڈی اے کے ایکس ای این موہن لال کی رہنمائی میں چار اسسٹنٹ انجینئر، آٹھ سوپر وائزرس اور دس جونیئر انجینئر کی ٹیم نے کے کے ہسپتال روڈ، آئ وی آر آئ روڈ، منی بائ پاس روڈ اور رامپور روڈ پر 28 نئے معاملوں کی نشاندہی کی ہے.

غور طلب ہے کہ بی ڈی نے اپنے پہلے سروے میں تقریباً 350 ایسے مکانوں کی نشاندہی کی تھی، جنہوں نے بی ڈی اے سے رہائشی نقشہ منظور کرانے کے بعد اس میں تجارتی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں. ان 28 نئے معاملوں کو پہلے سروے میں ملے 350 رہائش گاہوں کی فہرست میں شامل کر لیا جائیگا.


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.