ETV Bharat / briefs

نابالغ لڑکیوں کی شادی میں کمی: یونیسیف - ratio

لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کے واقعات میں عالمی سطح پر معمولی کمی آئی ہے۔

نابالغ لڑکیوں کی شادی
author img

By

Published : Jun 7, 2019, 9:11 PM IST

بچوں کی فلاح و بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران 18 برس سے کم عمر لڑکیوں کی شادیوں کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔ یہ واقعات 25 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد ہو گئے ہیں۔

دنیا بھر میں کم عمر کے شادی شدہ لوگوں کی مجموعی تعداد قریب 76کروڑ 50 لاکھ ہے۔ان میں سے لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہے یعنی کہ 85 فیصد، کیونکہ لڑکوں کی کم عمری میں شادی کم ہی ہوتی ہے۔ 20 اور 24 سال کی درمیانی عمر کے تقریباً 11کروڑ 50 لاکھ مرد اپنی شادی کے وقت نابالغ تھے۔

یونیسیف کے مطابق لڑکوں میں ہر پانچویں لڑکے کی شادی کم عمری میں ہی کر دی جاتی ہے۔ 18 برس سے کم عمر میں دولہا بنا دیئے جانے والے ایسے لڑکوں کی سالانہ تعداد تقریباً 11کروڑ 50 لاکھ بتائی جاتی ہے۔

بالغ ہونے سے پہلے شادی کا تعلق دراصل مختلف سماجی روایات سے ہے۔نتیجے میں ان بچوں سے ان کا بچپن چھن جاتا ہے۔

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹرنے جاری ایک بیان میں بچپن کی شادیوں کو ایک سماجی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف لڑکیوں کو ہی نہیں بلکہ لڑکوں کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔

نتیجے میں ہر سال 11کروڑ 50 لاکھ لڑکے بہتر تعلیم کے حصول سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ اس طرح انہیں روزگار کے بہتر مواقع کی تلاش کرنے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بچوں کی فلاح و بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران 18 برس سے کم عمر لڑکیوں کی شادیوں کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔ یہ واقعات 25 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد ہو گئے ہیں۔

دنیا بھر میں کم عمر کے شادی شدہ لوگوں کی مجموعی تعداد قریب 76کروڑ 50 لاکھ ہے۔ان میں سے لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہے یعنی کہ 85 فیصد، کیونکہ لڑکوں کی کم عمری میں شادی کم ہی ہوتی ہے۔ 20 اور 24 سال کی درمیانی عمر کے تقریباً 11کروڑ 50 لاکھ مرد اپنی شادی کے وقت نابالغ تھے۔

یونیسیف کے مطابق لڑکوں میں ہر پانچویں لڑکے کی شادی کم عمری میں ہی کر دی جاتی ہے۔ 18 برس سے کم عمر میں دولہا بنا دیئے جانے والے ایسے لڑکوں کی سالانہ تعداد تقریباً 11کروڑ 50 لاکھ بتائی جاتی ہے۔

بالغ ہونے سے پہلے شادی کا تعلق دراصل مختلف سماجی روایات سے ہے۔نتیجے میں ان بچوں سے ان کا بچپن چھن جاتا ہے۔

یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹرنے جاری ایک بیان میں بچپن کی شادیوں کو ایک سماجی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف لڑکیوں کو ہی نہیں بلکہ لڑکوں کو بھی بری طرح متاثر کرتا ہے۔

نتیجے میں ہر سال 11کروڑ 50 لاکھ لڑکے بہتر تعلیم کے حصول سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ اس طرح انہیں روزگار کے بہتر مواقع کی تلاش کرنے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.