ریاست بہار کے شہر مظفرپور میں دماغی بخار جسے بہار کی مقامی زبان میں چمکی بخار بھی کہا جاتا ہے، سے گزشتہ 15 دنوں میں مرنے والوں کی تعداد 125 سے تجاوز زائد کرگئی ہے، جبکہ ابھی تک نتیش کمار جائزہ لینے کے لیے مظفرپور نہیں پہنے ہیں۔
خیال رہے کہ مظفرپور اور اس کے گردونواح کے علاقے میں ہر برس یہ بیماری پھیلتی ہے، اس بیماری کا اثر مظفرپور کے علاوہ چمپارن، شیوہر، سیتامڑھی، اور ویشالی کے علاقوں میں دیکھنے کو ملتا ہے۔
یاد رہے کہ مظفرپور میں مرنے والوں کی تعداد 125 سے تجاوز زائد کرگئی، جبکہ 400 سے زائد ہسپتالز میں بھرتی ہیں۔
واضح اس کیس میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہسپتالوں کا دورہ کیا تو وہاں انہیں عوامی غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا، اسی دوران ایمرجنسی وارڈ میں ایک بچے نے ان آنکھوں کے سامنے ہی دم توڑ دیا۔
ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار نے مرنے والوں کے ورثا کو چار چار لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
اسی دوران بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر کفیل خان نے بھی متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تھا۔