بھاجپا کارکنان نے ضلع میں عام رشوت خوری کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع میں کوئی ایسا دفتر موجود نہیں جہاں ملازمین بغیر رشوت کام کر رہے ہوں۔
احتجاجی افراد کا کہنا تھا کہ تقریبا سبھی محکموں میں ’’پرسنٹیج‘‘ (Percentage) کے نام سے رشوت عام ہے، اور سرکاری کاموں کے لیے الاٹ فنڈز میں سے 30سے 35فیصد ملازمین کو دینا پڑتا ہے۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ اعلیٰ افسران کی ایک ٹیم تشکیل دیکر محکموں کا جائزہ لیا جائے، اور انتظامیہ کو از خود معائنہ کرکے معلوم کرنا چاہیے کہ ہر روز مختلف محکموں میں کیسے غریب عوام کو تنگ کیا جاتا ہے۔
احتجاجی افراد کا کہنا تھا کہ اگر رشوت خوری کے خلاف سنجیدہ اور ٹھوس کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو بھاجپا کارکنان احتجاج کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔