ETV Bharat / briefs

بی جے پی کا انتخابی منشور جاری - manifesto

بی جے پی نے پارلیمانی انتخابات کے لیے اپنا انتخابی منشور جاری کردیا ہے۔

بی جے پی کے انتخابی منشور کا عنقریب اجرا
author img

By

Published : Apr 8, 2019, 11:52 AM IST

Updated : Apr 8, 2019, 12:37 PM IST

وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو وزیر اعظم کو پیش کیا جس کے بعد انہوں نے اس منشور کو جاری کردیا ہے۔

بی جے پی کے انتخابی منشور کا عنقریب اجرا
بی جے پی کے انتخابی منشور کا عنقریب اجرا

راج ناتھ سنگھ بی جے پی کے انتخابی منشور کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اس منشور میں بھارت کے کروڑوں لوگوں کی توقعات کی نمائندگی کی گئی ہے۔

انتخابی منشور کو جاری کرنے کے لیے وزیر اعلی بی جے پی کے مرکزی دفتر پہنچ گئے جہاں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو وزیر اعظم کو پیش کیا جس کے بعد انہوں نے اس منشور کو جاری کردیا ہے۔

بی جے پی کے انتخابی منشور کا عنقریب اجرا
بی جے پی کے انتخابی منشور کا عنقریب اجرا

راج ناتھ سنگھ بی جے پی کے انتخابی منشور کمیٹی کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اس منشور میں بھارت کے کروڑوں لوگوں کی توقعات کی نمائندگی کی گئی ہے۔

انتخابی منشور کو جاری کرنے کے لیے وزیر اعلی بی جے پی کے مرکزی دفتر پہنچ گئے جہاں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے ان کا استقبال کیا۔

Intro:2019 انتخابات: میسور کی عوام کیا کہتی ہے؟


Body:2019 انتخابات: میسور کی عوام کیا کہتی ہے؟

میسور پارلیمانی حلقہ سے آزادی کے بعد سے ہمیشہ سیکولر پارٹیوں کے نمائندے کامیاب ہوتے رہے سوائے تین بار کے اور پچھلی بار بھی ہیاں سے بی. جے. پی نے کامیابی کا جھنڈا لہرایا تھا.

واضح رہے کہ میسور پارلیمانی حلقہ سے موجودہ ایم.پی پرتاپ سمھہ ہندوتوا کا پیروکار ہے، یہ کنڈا زبان کے ایک اخبار کنڈا پربھا میں صحافی ہوا کرتے تھے اور پچھلے انتخابات میں چلے مودی لہر میں میسور حلقہ سے کامیابی درج کی تھی. پرتاپ سمھہ نے ریاستی حکومت کی جانب سے منائی جانے والی ٹیپو جینتی کے خلاف زبردست مورچہ کھولا تھا اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ پر الزام تراشی کی تھی کہ حکومت جہادیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں. اپنے کٹر ہندوتوا اور مسلم و اسلام مخالف بیانات سے انہوں نے کئی تنازعات کو جنم دیا تھا.

میسور کی عوام کا کہنا ہے کہ ان کے حلقہ سے چنندہ ایم. پی ایک مجرم ہے جس نے پچھلے پانچ سالوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو پریشان کرنے و ہندو مسلم فسادات برپہ کرنے کے کچھ نہیں کیا. یہاں لوگ چاہتے ہیں کہ اپنے حلقہ میں ایک سیکولر ایم. پی آئے اور مرکزی سطح پر بھی اقتدار سیکولر طاقتوں ہی کے ہاتھ رہے.

میسور پارلیمانی حلقہ میں کل 8 اسمبلی حلقہ ہیں جن میں 1 کانگریس، 3 جے. ڈی. ایس کے ایم. ایل. اے اور بقیہ 4 پر بی. جے. پی کا قبضہ ہے. اعداد و شمار سے یہ پتہ چلتا ہے ک ریاست میں برسر اقتدار کانگریس و جے. ڈی. ایس کے سیکولر اتحاد کے لیے ہیاں پر کامیابی آسان نہیں ہے. میسور حلقہ سے کانگریس نے سی. ایچ. چندرشیکھر کو انتخابی میدان میں اتارا ہے، جنہوں نے 2017 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی. چندرشیکھر اس سے قبل بی. جے. پی کے رہنما ہوا کرتے تھے.


Conclusion:
Last Updated : Apr 8, 2019, 12:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.