ETV Bharat / briefs

بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لیے درد سر - پارلیمانی انتخابات

مغربی بنگال کی سرزمین پر بی جے پی پہلی مرتبہ پارلیمانی انتخابات میں نمایاں کارنامہ انجام دیتے یوئے 40.25 فیصد ووٹوں کی بدولت 18 سیٹوں پرقبضہ کرکے ممتا بنرجی کے لیے مشکلات میں اضا فہ کردیا ۔

بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لئے درد سر
author img

By

Published : May 24, 2019, 3:45 PM IST

ممتا بنرجی کی سیاسی جماعت ترنمول کا نگریس کو 43.28 فیصد ووٹوں کی بد ولت 22 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔

بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لئے درد سر
بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لئے درد سر
بی جے پی نے گزشتہ پارلیمانی انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ نہ صرف بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ وہ مضبوط اپوزیشن پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آنے میں کامیاب رہی ہے۔ بی جے پی نے سنہ 2014 کے عام انتخابات میں 17.02 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے، لیکن وہ صرف دو پارلیمانی حلقوں میں ہی کامیابی حاصل کر سکی تھی۔ اس انتخاب میں ترنمول کانگریس کو 39.79 فیصد ووٹ ملا تھا، لیکن اسے 34 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔

کانگریس کو اس الیکشن میں 5.61 فیصد ووٹ ملے ہیں اور اس کے دو امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ پچھلی مرتبہ کانگریس کو 9.69 فیصد ووٹ ملے تھے اور اس کے چار امیدوار جیت کا پرچم لہرانے میں کامیاب رہے تھے۔
بدترین حالات توبائیں بازوپارٹیوں کی ہوئی ہے ۔ریاست میں 34 سال تک حکومت کرنے والی مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کو اس انتخابا ت میں 6.25 فیصد ووٹ ملے ہیں لیکن اس کا ایک بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
سی پی ایم کو گزشتہ انتخابات میں 22.96 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور محمد سلیم (رائے گنج) اور بدردوجا خان (مرشدآباد) نے جیت درج کی تھی۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کمیونزم سے ہمدردی رکھنے والے لوگوں نے بی جے پی کی انتخابی مہم سے متاثر ہوکر دائیں بازوکا رخ کیا، جس کی وجہ سے بی جے پی کو بے مثال کامیابی ملی۔
واضح ر ہے کہ اس پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی نے مغربی بنگال میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے پر خصوصی توجہ دی تھی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے زبردست انتخابی مہم چلائی تھی اور اس دوران بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان کافی کشیدگی بڑھ گئی تھی اور ایک مرتبہ تو روڈ شو کے دوران جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔بعد میں الیکشن کمیشن نے مقررہ وقت سے ایک دن پہلے ہی انتخابی مہم پر روک لگا دی تھی۔

ممتا بنرجی کی سیاسی جماعت ترنمول کا نگریس کو 43.28 فیصد ووٹوں کی بد ولت 22 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔

بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لئے درد سر
بی جے پی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ممتا کے لئے درد سر
بی جے پی نے گزشتہ پارلیمانی انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ نہ صرف بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ وہ مضبوط اپوزیشن پارٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آنے میں کامیاب رہی ہے۔ بی جے پی نے سنہ 2014 کے عام انتخابات میں 17.02 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے، لیکن وہ صرف دو پارلیمانی حلقوں میں ہی کامیابی حاصل کر سکی تھی۔ اس انتخاب میں ترنمول کانگریس کو 39.79 فیصد ووٹ ملا تھا، لیکن اسے 34 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔

کانگریس کو اس الیکشن میں 5.61 فیصد ووٹ ملے ہیں اور اس کے دو امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ پچھلی مرتبہ کانگریس کو 9.69 فیصد ووٹ ملے تھے اور اس کے چار امیدوار جیت کا پرچم لہرانے میں کامیاب رہے تھے۔
بدترین حالات توبائیں بازوپارٹیوں کی ہوئی ہے ۔ریاست میں 34 سال تک حکومت کرنے والی مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کو اس انتخابا ت میں 6.25 فیصد ووٹ ملے ہیں لیکن اس کا ایک بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
سی پی ایم کو گزشتہ انتخابات میں 22.96 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور محمد سلیم (رائے گنج) اور بدردوجا خان (مرشدآباد) نے جیت درج کی تھی۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کمیونزم سے ہمدردی رکھنے والے لوگوں نے بی جے پی کی انتخابی مہم سے متاثر ہوکر دائیں بازوکا رخ کیا، جس کی وجہ سے بی جے پی کو بے مثال کامیابی ملی۔
واضح ر ہے کہ اس پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی نے مغربی بنگال میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے پر خصوصی توجہ دی تھی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے زبردست انتخابی مہم چلائی تھی اور اس دوران بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان کافی کشیدگی بڑھ گئی تھی اور ایک مرتبہ تو روڈ شو کے دوران جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔بعد میں الیکشن کمیشن نے مقررہ وقت سے ایک دن پہلے ہی انتخابی مہم پر روک لگا دی تھی۔

Intro:Body:

shamsher


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.