ETV Bharat / briefs

براتیوں کی شان والی گاڑیوں کے مالکان فاقہ کشی پر مجبور - باراتوں کی شان

شادیوں میں لگژری گاڑیوں کے خوب استعمال اور پرانی شان والی گاڑیوں کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے گاڑی مالکان فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔

باراتوں کی شان والی گاڑیاں
author img

By

Published : Jun 30, 2019, 12:52 PM IST

Updated : Jun 30, 2019, 2:02 PM IST

دور قدیم میں استعمال ہونے والی شادی کے موقع پر دولہے کی شیروانی کے ساتھ سواری پر بھی خاص دھیان دیا جاتا ہے کیونکہ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ بارات کی شان گاڑی پر منحصر ہوتی ہے۔

باراتوں کی شان والی گاڑیاں

دولہا جتنی اچھی گاڑی میں بارات لے جائے اتنا ہی اس کا رتبہ بڑھتا ہے، آج کل باراتیں قیمتی گاڑیوں میں آتی ہیں، لیکن آج سے 20 برس قبل بارات لے جانے کے لیے خاص کاریں مختص ہوا کرتی تھیں جو صرف بارات کے لیے ہی استعمال ہوتی تھیں۔

شہر حیدرآباد کی شادیوں میں کبھی بہت زیادہ مانگ میں رہنے والی گن فاؤنڈری کے پاس کھڑی ان پرانی کاروں کو دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل ہے، کہ کبھی یہ گاڑیاں حد درجہ مصروف ہوا کرتی تھیں۔

کیونکہ یہ کاریں بارات کی لیے ہی خاص طور پر ڈیزائن کی گئی تھیں، ان لال رنگ کی کاروں کی چھت نہیں ہوا کرتی ہے اور انہیں دلکش انداز میں ایسا سجایا جاتا کہ دولہے کی بارات اور دلہن کی رخصتی کی بہترین تصاویر سامنے آئے، جس کی بناء پر ان کاروں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کرلی تھی۔

ان مخصوص کاروں کو کئی ماہ قبل ہی بُک کرانا پڑتا تھا لیکن زمانے کی تیز رفتار ترقی نے ان کاوروں کی رفتار کم کردی۔

کبھی روزانہ کاروبار کرنے والی یہ گاڑیاں آج اپنے مالکوں پر بوجھ بن چکی ہیں۔ اس کاروبار میں اپنی عمر گزارنے والے افراد کسی اور کام سے واقف نہیں، جس کی وجہ سے وہ اسی کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت پر مجبور ہیں۔

کبھی مہینہ بھر مصروف رہنے والی یہ گاڑیاں آج مہینے میں بمشکل دو یا تین باراتوں میں جاتی ہیں لیکن اس سے اب اتنا منافع حاصل بھی نہیں ہوتا۔

کار مالکان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروبار اب نفع بخش نہیں رہا اور نئے ماڈل کی گاڑیوں نے ان کی مانگ کم کردی ہے جس کی وجہ سے انہیں اکثر فاقوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دور قدیم میں استعمال ہونے والی شادی کے موقع پر دولہے کی شیروانی کے ساتھ سواری پر بھی خاص دھیان دیا جاتا ہے کیونکہ ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ بارات کی شان گاڑی پر منحصر ہوتی ہے۔

باراتوں کی شان والی گاڑیاں

دولہا جتنی اچھی گاڑی میں بارات لے جائے اتنا ہی اس کا رتبہ بڑھتا ہے، آج کل باراتیں قیمتی گاڑیوں میں آتی ہیں، لیکن آج سے 20 برس قبل بارات لے جانے کے لیے خاص کاریں مختص ہوا کرتی تھیں جو صرف بارات کے لیے ہی استعمال ہوتی تھیں۔

شہر حیدرآباد کی شادیوں میں کبھی بہت زیادہ مانگ میں رہنے والی گن فاؤنڈری کے پاس کھڑی ان پرانی کاروں کو دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل ہے، کہ کبھی یہ گاڑیاں حد درجہ مصروف ہوا کرتی تھیں۔

کیونکہ یہ کاریں بارات کی لیے ہی خاص طور پر ڈیزائن کی گئی تھیں، ان لال رنگ کی کاروں کی چھت نہیں ہوا کرتی ہے اور انہیں دلکش انداز میں ایسا سجایا جاتا کہ دولہے کی بارات اور دلہن کی رخصتی کی بہترین تصاویر سامنے آئے، جس کی بناء پر ان کاروں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کرلی تھی۔

ان مخصوص کاروں کو کئی ماہ قبل ہی بُک کرانا پڑتا تھا لیکن زمانے کی تیز رفتار ترقی نے ان کاوروں کی رفتار کم کردی۔

کبھی روزانہ کاروبار کرنے والی یہ گاڑیاں آج اپنے مالکوں پر بوجھ بن چکی ہیں۔ اس کاروبار میں اپنی عمر گزارنے والے افراد کسی اور کام سے واقف نہیں، جس کی وجہ سے وہ اسی کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت پر مجبور ہیں۔

کبھی مہینہ بھر مصروف رہنے والی یہ گاڑیاں آج مہینے میں بمشکل دو یا تین باراتوں میں جاتی ہیں لیکن اس سے اب اتنا منافع حاصل بھی نہیں ہوتا۔

کار مالکان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروبار اب نفع بخش نہیں رہا اور نئے ماڈل کی گاڑیوں نے ان کی مانگ کم کردی ہے جس کی وجہ سے انہیں اکثر فاقوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Intro:شادی کے موقع پر دلہا کی شیروانی کے ساتھ سواری پر بھی خاصا دھیان دیا جاتا ہے بارات کی شان گاڑی پر منحصر ہوتی ہے ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ دلہاجتنی اچھی گاڑی میں بارات لے جائے اتنا ہی اس کا رتبہ بڑھتا ہے_ آج کل بارات قیمتی گاڑیوں میں آتی ہے لیکن آج سے بیس برس پہلے بارات کیلئے خاص کاریں مختص تھیں جو صرف بارات میں استعمال ہوتی تھیں عابڈس کے قریب واقع گن فاؤنڈری کے پاس کھڑی ان پرانی کاروں کو دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل ہے کہ کبھی یہ گاڑیاں مصروف ہوا کرتیں بارات کیلیے خاص طور پر ڈیزائن کردہ لال رنگ کی ان کاروں کی چھتیں نہیں ہوتی تھیں اور انہیں دلکش انداز میں سجایا جاتا کہ دلہا کی بارات اور دلہن کی رخصتی کی بہترین تصاویر بنتیں جس کی بناء پر ان کاروں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کرلی تھی کئ ماہ پہلے اس کی بکنگ کروایں پڑتی لیکن زمانے کی تیز رفتار ترقی نے ان کی رفتار کم کردی کبھی روزانہ کاروبار کرنے والی یہ گاڑیاں آج اپنے مالکوں پر بوجھ سے کم نہیں
شہر حیدرآباد کی شادیوں میں کبھی بہت زیادہ ڈیمانڈ میں رہنے


Body:اس کے کاروبار میں اپنی عمر گزارنے والے کسی اور کام سے واقف نہیں جس کی وجہ سے وہ اسی کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت پر مجبور ہیں_ کبھی مہینہ بھر مصروف رہنے والی یہ گاڑیاں آج مہینے میں بمشکل دو تا تین باراتوں میں جاتی ہیں لیکن اس سے اب اتنا منافع حاصل نہیں ہوتا_
اس کا کاروبار کرنے والوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروبار نفع بخش نہیں رہا اور نئے ماڈل کی گاڑیوں نے ان کی ڈیمانڈ کم کردی ہے جس کی وجہ سے انہیں اکثر فاقوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے_


Conclusion:
Last Updated : Jun 30, 2019, 2:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.