سپریم کورٹ نے پینل سے کہا کہ وہ 15 اگست سے قبل اس معاملے کا کوئی قابل قبول حل تلاش کرے۔
سپریم کورٹ کی پانچ ججز کی دستوری بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس ایس اے بوبڈے، ڈی وائی چندرا چوڑ، اشوک بھوشن اور عبدالنذیر شامل ہیں۔ اس دستوری بینچ نے سماعت کے دوران ثالثی پینل کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کردی۔
تین رکنی پینل کو رپورٹ داخل کرنے کےلیے 15 اگست 2019 تک کا وقت دیا گیا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے 8 مارچ کو تین رکنی ثالثی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس پینل کو بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی اراضی تنازعہ کیس میں دوستانہ حل کے امکانات تلاش کرنے کی ذمے داری سونپی تھی اور رپورٹ داخل کرنے کےلیے 2 ماہ کا وقت دیا تھا۔
پینل کی سربراہی سپریم کورٹ کے سابق جج ایف ایم آئی خلیف اللہ کر رہے ہیں جبکہ پیانل کے ارکان میں آرٹ آف لیونگ کے بانی روی شنکر، ممتاز مصالحت کار اور ایڈوکیٹ سری رام پنچو اور دوسرے شامل ہیں۔