چھتیس امیدواروں نے این آر کٹوایا تھا، جن میں 9 پرچہ داخل کرنے نہیں پہنچے۔ پرچہ داخل کر چکے امیدواروں میں کتنے امیدوار انتخابی میدان میں رہیں گے اس کا فیصلہ 8 اپریل کو سامنے آئے گا۔
پرچہ نامزدگی کا آخری دن ہونے کی وجہ سے دن بھر ضلع کلکٹریٹ میں افسران مصروف رہیں، سبھی امیدوار صبح دس بجے تک ضلع کلکٹریٹ پہنچ گئے اور دیگر ضروری کاغذی کاروائی میں بھاگ دوڑ کرتے دیکھے گئے۔
جبکہ چپے چپے پر پولس اہلکار مستعد تھے، کلکٹریٹ کا صدر دروازہ بند کر دیا گیا تھا، ساتھ ہی کلکٹریٹ میں عام لوگوں کے داخلے پر بھی مکمل پابندی تھی۔
پرچہ نامزدگی داخل کرنے والوں میں اپنا ادھیکار پارٹی سے ساجن کمار یادو، آزاد امیدوار کی حیثیت سے محسن خان، عبد المتین، یدونندن مہتو، تارا چند پاسوان، منہاج عالم، شاہینا پروین، ونود رشی دیو، مشتاق عالم، جواد عالم، مکیش سنگھ ،مبین الحق کے علاوہ لوک سیوا دل سے شوانندن سردار، راشٹریہ دل یونائیٹڈ سے برجیش مشر، سماجوادی جنتا پارٹی سے عبدالوحید خان، امبیڈکر نیشنل کانگریس سے اظہار عالم، راشٹریہ جن سمبھاؤنا پارٹی سے اوم پرکاش سنگھ، سماجوادی فاروڈ بلاک سے وجئے یادو، سماجوادی جنتا دل سے عالم خان، ستیہ بہومت پارٹی سے لوچن قامت وغیرہ کا نام شامل ہیں جبکہ اس سے قبل بہوجن سماجوادی پارٹی سے ڈاکٹر رام نارائن، راجد سے سرفراز عالم، بی جے پی سے پردیپ کمار سنگھ وغیرہ نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
اس طرح کل 27 امیدواروں نے پرچہ داخل کیا۔
واضح رہے کہ ارریہ میں 23 اپریل کو ووٹنگ ہے جس کا نتیجہ ٹھیک ایک ماہ بعد یعنی 23 مئی کو آئے گا۔