ETV Bharat / briefs

آنگن واڑی ورکرز اب گرام پنچایت سے تنخواہ کی ادائیگی - آئی سی ڈی ایس

جموں وکشمیر میں گورنر انتظامیہ نے آنگن واڑی ورکرز اور آنگن واڑی ہیلپرز کو گرام پنچایتوں کے ذریعے تنخواہ دینے کو منظوری دے دی ہے۔

Panchayat
author img

By

Published : Jul 7, 2019, 7:33 PM IST

سرکاری ترجمان کے مطابق گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی، میٹنگ میں آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو آئی سی ڈی ایس سکیم کے تحت دئیے جانے والے مشاہرے کو گرام پنچایتوں کے ذریعے ادائیگی کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

یہ مشاہراہ پبلک فائنانشل مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ڈی بی ٹی موڑ کے تحت دیا جائے گا۔اس مقصد کے لئے آئی سی ڈی ایس سپر وائزر نوڈل کاڈی نیٹر ہوں گے۔

آنگن واڑی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی گرام پنچایتیں کریں گی اور ان مراکز کے کام کاج کے بارے میں اطمینان حاصل کرنے کے بعد مشاہراہ ادا کیا جائے گا۔

مشاہرے کی کل رقم جو کہ مشن ڈائریکٹر فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی اجازت کے بعد حاصل کرتا ہے کو 'سرپنچ ایڈمنسٹریٹر' کونسلر کے کھاتے میں منتقل کیا جائے گا تاکہ اس کو ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعے آنگن واڑی ورکروں اور آنگن ہیلپروں کو ادا کیاجاسکے۔

یہ تبدیلی جموں اینڈ کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 2018ء کے تحت پنچایت راج اداروں کو اختیارات تفویض کرنے کے سلسلے میں لائی گئی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر پنچایتی راج ایکٹ 2018 گرام پنچایتوں کو اختیارات تفویض کرنے کا مد رکھتا ہے۔ حکومت نے حکم نامہ نمبر 44SW of 2019 بتاریخ 29 جنوری 2019 کے تحت نیوٹریشن حاصل کرنے کی پالیسی کو پہلے ہی غیر مرکوز کیا ہے۔

آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو گرام پنچایتوں کے ذریعے ڈی بی ٹی موڈ کے تحت 24.43 کروڑ روپے کی کل رقم ادا کی جائے گی۔

اسی طرح گرام پنچایتیں نٹرویشن حاصل کرنے کے لئے سالانہ 243.53 کروڑ روپے استعمال کریں گی جس کو 6 سال تک عمر کے بچوں اور اپنے بچوں کو چھاتی کا دودھ پلانے والی ماﺅں کے لئے خرچ کیا جائے گا۔

آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو اس طرح رقم کی ادائیگی سے مراکز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ رقم کی ادائیگی بروقت یقینی بنے گی۔

سرکاری ترجمان کے مطابق گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی، میٹنگ میں آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو آئی سی ڈی ایس سکیم کے تحت دئیے جانے والے مشاہرے کو گرام پنچایتوں کے ذریعے ادائیگی کے لئے منظوری دی گئی ہے۔

یہ مشاہراہ پبلک فائنانشل مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ڈی بی ٹی موڑ کے تحت دیا جائے گا۔اس مقصد کے لئے آئی سی ڈی ایس سپر وائزر نوڈل کاڈی نیٹر ہوں گے۔

آنگن واڑی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی گرام پنچایتیں کریں گی اور ان مراکز کے کام کاج کے بارے میں اطمینان حاصل کرنے کے بعد مشاہراہ ادا کیا جائے گا۔

مشاہرے کی کل رقم جو کہ مشن ڈائریکٹر فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی اجازت کے بعد حاصل کرتا ہے کو 'سرپنچ ایڈمنسٹریٹر' کونسلر کے کھاتے میں منتقل کیا جائے گا تاکہ اس کو ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعے آنگن واڑی ورکروں اور آنگن ہیلپروں کو ادا کیاجاسکے۔

یہ تبدیلی جموں اینڈ کشمیر پنچایتی راج ایکٹ 2018ء کے تحت پنچایت راج اداروں کو اختیارات تفویض کرنے کے سلسلے میں لائی گئی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر پنچایتی راج ایکٹ 2018 گرام پنچایتوں کو اختیارات تفویض کرنے کا مد رکھتا ہے۔ حکومت نے حکم نامہ نمبر 44SW of 2019 بتاریخ 29 جنوری 2019 کے تحت نیوٹریشن حاصل کرنے کی پالیسی کو پہلے ہی غیر مرکوز کیا ہے۔

آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو گرام پنچایتوں کے ذریعے ڈی بی ٹی موڈ کے تحت 24.43 کروڑ روپے کی کل رقم ادا کی جائے گی۔

اسی طرح گرام پنچایتیں نٹرویشن حاصل کرنے کے لئے سالانہ 243.53 کروڑ روپے استعمال کریں گی جس کو 6 سال تک عمر کے بچوں اور اپنے بچوں کو چھاتی کا دودھ پلانے والی ماﺅں کے لئے خرچ کیا جائے گا۔

آنگن واڑی ورکروں اور آنگن واڑی ہیلپروں کو اس طرح رقم کی ادائیگی سے مراکز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ رقم کی ادائیگی بروقت یقینی بنے گی۔

Intro:Body:

ilyas 4


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.