الجیریا کے صدر عبد العزیز بوتفلیقہ کے مسلسل پانچویں بار صدر منتخب ہونے کا ارادہ ظاہر کیے جانے کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرے کے دوران ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ 183 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ الجیریا کی مقامی میڈیا نے ملک کی وزارت صحت کے حوالہ سے یہ رپورٹ پیش کی ہے۔
عبد العزیز بوتفلیقہ کے دوبارہ منتخب ہونے کا ارادہ ظاہر کرنے کی مخالفت میں الجیریا کے ہزاروں لوگ سڑکوں پر اتر آئے۔
خیال رہے کہ انہوں نے 10 فروری کو یہ ارادہ ظاہر کیا تھا، ریلیوں کے دوران جھڑپیں ہوئیں اور پرتشدد مظاہرے ہوئے۔
الجیریا پریس سروس نے ایک رپورٹ میں کہا کہ الجیریا کے مختلف صوبوں میں مظاہروں کے دوران کل 183 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں سے بیشتر پہلے ہی ہسپتال چھوڑ چکے ہیں، صرف پانچ لوگوں کا اب بھی علاج جاری ہے، جن میں ایک کی حالت اب بھی نازک ہے۔
واضح رہے کہ الجیریا میں صدارتی انتخابات 18 اپریل کو ہونے والے ہیں۔
اطلاع کے مطابق موجودہ صدر 1999 سے الجیریا پر حکومت کر رہے ہیں۔ انہیں 2013 میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد فرانس کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں انہوں نے کئی ہفتے گزارے۔ وہ اس کے بعد سے شاید ہی کبھی عوامی طور پر سامنے آئے۔ مسٹر عبد العزیز بوتفلیقہ کا فی الحال سوئٹزرلینڈ میں علاج چل رہا ہے، ان کی حالت سنگین بتائی گئی ہے۔