ریاست مہاراشٹر میں ممبئی پولیس کے ترجمان منجو ناتھ سنگھے نے بتایا کہ متاثرہ اداکارہ کی شکایت کے مطابق آدتیہ پنچولی نے سنہ 2004 سے لیکر 2009 کے درمیان انھیں نشے کی اشیا کھلا کر متعد ٹھکانوں پر جبراً جنسی زیادتی کا شکار بناتا رہا۔
جس کے بعد تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے۔
اپنی شکایت میں متاثرہ نے کہا ہے کہ 'اس دوران ان کی تصویر کشی بھی کی گئی۔
اسی تصویر کے ذریعہ آدتیہ پنچولی انھیں بلیک میل کیا کرتا تھا، بلکہ یہ دھمکی بھی دیتا تھا کہ وہ ان ساری تصاویر کو ان کے خاندان والوں کے سامنے نمایاں کر دے گا۔
متاثرہ نے مزید کہا کہ 'تصویر کے بدلے ان سے پنچولی نے ایک کروڑ کی رقم کا مطالبہ کیا جس کے بعد انہوں نے اسے 50 لاکھ روپے بھی دیے۔ وہ ان ساری باتوں کے ساتھ پولیس تھانے شکایت کرنے جاتی تھیں لیکن پنچولی انھیں جان سے مارنے کی دھمکی دیتا تھا
غور طلب ہے کہ معاملہ درج ہونے کے بعد سے ہی آدتیہ پنچولی کا فون بند ہے اور وہ اپنے گھر میں بھی نہیں ہے۔
ایسا قیاس لگایا جا رہا ہے کہ آدتیہ پنچولی معاملہ درج ہونے کے بعد سے فرار ہیں۔