پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کورونا دور میں کسی بھی شخص کی گرفتاری پر سی بی آئی کے رول پر سوال اُٹھایا جاسکتا ہے۔
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ یہ بہت ہی نازک دور ہے. کورونا سے کسی کو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ سی بی آئی نے جس طرح سے ترنمول کانگریس کے چار رہنماؤں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا اس پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ عدالت نے چاروں رہنماؤں کو جیل بھیجنے کے بجائے ضمانت دے دی۔ آپ سوچ سکتے ہیں کہ ان لوگوں کو اگر جیل بھیج دیا جاتا اور وہاں انہیں کچھ ہو جاتا تو سی بی آئی اس کی ذمہ داری لیتا۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بنگال کی تاریخ میں ساردا اور ناردا بدعنوانی معاملہ پرانا ہے۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت ہے۔ عدالت پر سب کچھ چھوڑ دیا جائے۔ سی بی آئی خود فیصلہ نہیں کر پاتا ہے کہ کس کو پکڑے اور کس کو چھوڑے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے میں گورنر جگدیپ دھنکر نے ترنمول کانگریس کے سینیر رہنما اور وزیر فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی اور رکن اسمبلی مدن مترا سے پوچھ تاچھ کرنے کی سی بی آئی کو اجازت دی تھی۔ اجازت ملنے کے چند دنوں کے بعد س بی آئی نے وزیر فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی اور رکن اسمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کو گرفتار کرلیا۔ چھ گھنٹوں کے بعد ہی کورٹ نے ترنمول کانگریس کے ان چاروں رہنماؤں کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔