ETV Bharat / briefs

جعلی پاسپورٹ بنانے پر کارروائی

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے کی جعلی مارکشیٹ پر سات پاسپورٹ جاری ہونے کے معاملے میں بریلی علاقائی پاسپورٹ محکمہ نے کارروائی کی ہے۔

author img

By

Published : May 17, 2019, 11:25 PM IST

جعلی پاسپورٹ بنانے پر کارروائی

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر سبھی سات پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں۔

بد عنوانی کرنے والے سبھی پاسپورٹ درخواست دہندگان پر پانچ-پانچ ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں بورڈ کی جانب سے لکھنؤ میں مقدمہ بھی درج ہے۔ بورڈ کے رجسٹرار کے فرضی دستخط والی فہرست کی بنیاد پر یہ پاسپورٹ جاری ہوئے تھے۔

علاقائی پاسپورٹ محکمہ بریلی کا یہ واقعہ سنہ 2018 کا ہے۔ تعلیمی دستاویز پر درخواست ہونے والے پاسپورٹ کی منسلک تعلیمی بورڈ سے تصدیق ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ پاسپورٹ محکمہ ان پاسپورٹ کو جاری کرنے سے پہلے منسلک بورڈ کے پاس تعلیمی دستاویز کی تصدیق کے لیے ایک فہرست بھیجتا ہے اور بورڈ سے مثبت جواب ملنے کے بعد پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

گزشتہ سال 16 اکتوبر 2018 کو علاقائی پاسپورٹ آفیسر نے 51 پاسپورٹ کی ایک فہرست اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے پاس تصدیق کرنے کے لیے بھیجی تھی۔جسکا کچھ روز کے بعد معمول میں مثبت جواب آگیا۔ اسی تصدیق کی بنیاد پر پاسپورٹ بھی جاری ہو گئے۔

علاقائی پاسپورٹ آفیسر محمد نسیم احمد کو اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرڈ شدگان کے دستخط میں کچھ شک محسوس کیا تو انہوں نے ذاتی بورڈ کے رجسٹرار کے دستخط اپنے وہاٹس ایپ پر منگواکر دیکھے۔

اس کے بعد شک یقین میں بدل گیا۔ دراصل بریلی اور لکھنؤ کے درمیان کسی گروپ نے رجسٹرار کے جعلی دستخط کرکے 51 پاسپورٹ امیدواروں کی فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر میں بھیج دی۔

یعنی بورڈ سے رجسٹرار کی دستخط شدہ 51 پاسپورٹ امیدواروں کی جو فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر آئی تھی وہ بالکل فرضی تھی۔

اس معاملے میں اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے لکھنؤ میں نامعلوم گروپ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے۔

وہیں دوسری جانب پاسپورٹ دفتر ان سبھی 51 پاسپورٹ کو جاری کر چکا تھا۔ لہذا سب سے پہلے اُس نے سبھی پاسپورٹ ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی۔ پھر سبھی پاسپورٹ درخواست میں منسلک مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ کی تصدیق کے لیئے لکھنؤ فہرست بھیجی گئی۔

بورڈ نے باریکی اور شدت سے سبھی 51 مارکشیٹ کی. جانچ کی تو اُن میں 44 مارکشیٹ صحیح پائ گئ ہیں اور باقی 7 مارکشیٹ فرضی ملی ہیں۔
بریلی علاقائی پاسپورٹ محکمہ میں پاسپورٹ درخواست کرنے والے امیدواروں میں زیادہ تر نوجوان امروہہ اور مراد آباد کے رہنے والے ہیں۔ یہ پاسپورٹ امیدوار جانچ کے دائرے میں ہیں۔

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقات میں صاف ہو گیا کہ 51 میں سے 7 مارکشیٹ فرضی تھیں۔ یعنی بریلی علاقہ میں نہ صرف جعلی مارکشیٹ بنانے والا کوئ گروپ سرگرم ہے، بلکہ مدرسہ بورڈ میں بھی اسکا دخل ہے۔ ظاہر ہے کہ اس میں مدرسہ بورڈ کے کچھ اہلکار بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ بورڈ نے نامعلوم گروپ کے خلاف ایک ایف آئ آر بھی درج کرائ ہے۔ اسکے باوجود پولس اب تک اس سرگرم گروپ تک نہیں پہنچ پائ ہے۔

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر سبھی سات پاسپورٹ ضبط کر لیے گئے ہیں۔

بد عنوانی کرنے والے سبھی پاسپورٹ درخواست دہندگان پر پانچ-پانچ ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

اس معاملے میں بورڈ کی جانب سے لکھنؤ میں مقدمہ بھی درج ہے۔ بورڈ کے رجسٹرار کے فرضی دستخط والی فہرست کی بنیاد پر یہ پاسپورٹ جاری ہوئے تھے۔

علاقائی پاسپورٹ محکمہ بریلی کا یہ واقعہ سنہ 2018 کا ہے۔ تعلیمی دستاویز پر درخواست ہونے والے پاسپورٹ کی منسلک تعلیمی بورڈ سے تصدیق ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ پاسپورٹ محکمہ ان پاسپورٹ کو جاری کرنے سے پہلے منسلک بورڈ کے پاس تعلیمی دستاویز کی تصدیق کے لیے ایک فہرست بھیجتا ہے اور بورڈ سے مثبت جواب ملنے کے بعد پاسپورٹ جاری کیے جاتے ہیں۔

گزشتہ سال 16 اکتوبر 2018 کو علاقائی پاسپورٹ آفیسر نے 51 پاسپورٹ کی ایک فہرست اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے پاس تصدیق کرنے کے لیے بھیجی تھی۔جسکا کچھ روز کے بعد معمول میں مثبت جواب آگیا۔ اسی تصدیق کی بنیاد پر پاسپورٹ بھی جاری ہو گئے۔

علاقائی پاسپورٹ آفیسر محمد نسیم احمد کو اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرڈ شدگان کے دستخط میں کچھ شک محسوس کیا تو انہوں نے ذاتی بورڈ کے رجسٹرار کے دستخط اپنے وہاٹس ایپ پر منگواکر دیکھے۔

اس کے بعد شک یقین میں بدل گیا۔ دراصل بریلی اور لکھنؤ کے درمیان کسی گروپ نے رجسٹرار کے جعلی دستخط کرکے 51 پاسپورٹ امیدواروں کی فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر میں بھیج دی۔

یعنی بورڈ سے رجسٹرار کی دستخط شدہ 51 پاسپورٹ امیدواروں کی جو فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر آئی تھی وہ بالکل فرضی تھی۔

اس معاملے میں اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے لکھنؤ میں نامعلوم گروپ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے۔

وہیں دوسری جانب پاسپورٹ دفتر ان سبھی 51 پاسپورٹ کو جاری کر چکا تھا۔ لہذا سب سے پہلے اُس نے سبھی پاسپورٹ ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی۔ پھر سبھی پاسپورٹ درخواست میں منسلک مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ کی تصدیق کے لیئے لکھنؤ فہرست بھیجی گئی۔

بورڈ نے باریکی اور شدت سے سبھی 51 مارکشیٹ کی. جانچ کی تو اُن میں 44 مارکشیٹ صحیح پائ گئ ہیں اور باقی 7 مارکشیٹ فرضی ملی ہیں۔
بریلی علاقائی پاسپورٹ محکمہ میں پاسپورٹ درخواست کرنے والے امیدواروں میں زیادہ تر نوجوان امروہہ اور مراد آباد کے رہنے والے ہیں۔ یہ پاسپورٹ امیدوار جانچ کے دائرے میں ہیں۔

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقات میں صاف ہو گیا کہ 51 میں سے 7 مارکشیٹ فرضی تھیں۔ یعنی بریلی علاقہ میں نہ صرف جعلی مارکشیٹ بنانے والا کوئ گروپ سرگرم ہے، بلکہ مدرسہ بورڈ میں بھی اسکا دخل ہے۔ ظاہر ہے کہ اس میں مدرسہ بورڈ کے کچھ اہلکار بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ بورڈ نے نامعلوم گروپ کے خلاف ایک ایف آئ آر بھی درج کرائ ہے۔ اسکے باوجود پولس اب تک اس سرگرم گروپ تک نہیں پہنچ پائ ہے۔

Intro:اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے کی جعلی مارکشیٹ پر سات پاسپورٹ جاری ہونے کے. معاملے میں بریلی علاقائی پاسپورٹ محکمہ نے کارروائی کر دی ہے. اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر سبھی سات پاسپورٹ ضبط کر لیئے گئے ہیں. اسکے علاوہ بد عنوانی کرنے والے سبھی پاسپورٹ درخواست دہندگان پر پانچ-پانچ ہزار روپیے کا جرمانہ لگا دیا ہے. اس معاملے میں بورڈ کی جانب سے لکھنؤ میں مقدمہ بھی درج ہے. بورڈ کے رجسٹرار کے فرضی دستخط والی فہرست کی بنیاد پر یہ پاسپورٹ جاری ہوئے تھے.


Body:علاقائی پاسپورٹ محکمہ بریلی کا یہ واقعہ سنہ 2018 کا ہے. تعلیمی دستاویز پر درخواست ہونے والے پاسپورٹ کی منسلک تعلیمی بورڈ سے تصدیق ہوتی ہے. پاسپورٹ محکمہ ان پاسپورٹ کو جاری کرنے سے پہلے منسلک بورڈ کے پاس تعلیمی دستاویز کی تصدیق کے لیئے ایک فہرست بھیجتا ہے اور بورڈ سے مثبت جواب ملنے کے بعد پاسپورٹ جاری کیئے جاتے ہیں. گزشتہ سال 16 اکٹوبر 2018 کو علاقائی پاسپورٹ آفیسر نے 51 پاسپورٹ کی ایک فہرست اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے پاس تصدیق کرنے کے لیئے بھیجی. جسکا کچھ روز کے بعد معمول میں مثبت جواب آ گیا. اسی تصدیق کی بنیاد پر پاسپورٹ بھی جاری ہو گئے. علاقائی پاسپورٹ آفیسر محمد نسیم احمد کو اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرڈ شدگان کے دستخط میں کچھ شک محسوس کیا تو انہوں نے ذاتی بورڈ کے رجسٹرار کے دستخط اپنے وہاٹس ایپ پر منگواکر دیکھے. اسکے بعد شک یقین میں بدل گیا. دراصل بریلی اور لکھنؤ کے درمیان کسی گروپ نے رجسٹرار کے جعلی دستخط کرکے 51 پاسپورٹ امیدواروں کی فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر میں بھیج دی. یعنی بورڈ سے رجسٹرار کی دستخط شدہ 51 پاسپورٹ امیدواروں کی جو فہرست بریلی پاسپورٹ دفتر آئ تھی وہ بالکل فرضی تھی.

اس معاملے میں اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے لکھنؤ میں نامعلوم گروپ کے خلاف ایف آئ آر. بھی درج کرائ ہے. وہیں دوسری جانب پاسپورٹ دفتر ان سبھی 51 پاسپورٹ کو جاری کر چکا تھا. لہزا سب سے پہلے اُس نے سبھی پاسپورٹ ضبط کرنے کی کارروائی شروع کی. پھر سبھی پاسپورٹ درخواست میں منسلک مدرسہ بورڈ کی مارکشیٹ کی تصدیق کے لیئے لکھنؤ فہرست بھیجی گئ. بورڈ نے باریکی اور شدت سے سبھی 51 مارکشیٹ کی. جانچ کی تو اُن میں 44 مارکشیٹ صحیح پائ گئ ہیں اور باقی 7 مارکشیٹ فرضی ملی ہیں.

بریلی علاقائی پاسپورٹ محکمہ میں پاسپورٹ درخواست کرنے والے امیدواروں میں زیادہ تر نوجوان امروہہ اور مراد آباد کے رہنے والے ہیں. سبھی سات ضبط ہونے اور پانچ-پانچ ہزار کا جرمانہ لگنے کے باوجود یہ پاسپورٹ امیدوار جانچ کے دائرے میں بھی ہیں.

اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کی تحقیقات میں صاف ہو گیا کہ 51 میں سے 7 مارکشیٹ فرضی تھیں. یعنی بریلی علاقہ میں نہ صرف جعلی مارکشیٹ بنانے والا کوئ گروپ سرگرم ہے، بلکہ مدرسہ بورڈ میں بھی اندرخانہ اسکا دخل ہے. ظاہر ہے کہ اس میں مدرسہ بورڈ کے کچھ اہلکار بھی ملوث ہو سکتے ہیں. حالانکہ بورڈ نے نامعلوم گروپ کے خلاف ایک ایف آئ آر بھی درج کرائ ہے. اسکے باوجود پولس اب تک اس سرگرم گروپ تک نہیں پہنچ پائ ہے.



Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.