ETV Bharat / briefs

آرڈی برمن پانچ سروں کی آواز میں روتے تھے

بالی ووڈ میں اپنی شیریں موسیقی سے سامعین کے دلوں پرجادو کرنے والے عظیم موسیقار راہل دیو برمن عرف آر ڈی برمن کی آج 80ویں سالگرہ ہے۔وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن آج بھی ان کی آواز ذرہ ذرہ میں گونجتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔

author img

By

Published : Jun 27, 2019, 10:37 AM IST

Updated : Jun 27, 2019, 12:12 PM IST

آر ڈی برمن

بھارتی فلم انڈسٹری میں پنچم دا کے نام سے مشہور آر ڈی برمن کو یہ نام اس وقت ملا جب انہوں نے اداکار اشوک کمار کو موسیقی کے پانچ سرسارے گاماپا گا کر سنایا۔ نو برس کی چھوٹی سی عمر میں پنچم دا نے اپنی پہلی دھن 'اے میری ٹوپی پلٹ کے آ' بنائی۔
بعد ازاں ان کے والد سچن دیو برمن نے اس دھن کا استعمال 1956 میں ریلیز ہونے والی فلم فنٹوش میں کیا۔ علاوہ ازیں ان کی تیار کردہ دھن 'سر جو تیرا چکرائے' بھی گرودت کی فلم پیاسامیں استعمال کی گئی۔

آر ڈی برمن نے فلمی کیریئر کا آغاز اپنے والد کے ساتھ بطور معاون موسیقار کے طور پر کیا۔ ان فلموں میں 'چلتی کا نام گاڑی( 1958) اور کاغذ کے پھول (1959)' جیسی سپر ہٹ فلمیں بھی شامل ہیں۔
بطور موسیقار انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز سال 1961 میں اداکار محمود کی فلم چھوٹے نواب سے کیا تھا لیکن اس فلم سے انہیں کوئی خاص شہرت حاصل نہیں ہوئی۔

آر ڈی برمن کی پیدائش 27 جون 1939 کو مغربی بنگال کے دارالحکومت کلکتہ میں ہوئی۔ ان کے والد ایس ڈی برمن مشہور فلمی موسیقار تھے۔گھر میں موسیقی کا ماحول ہونے کی وجہ سے ان کا رجحان بھی موسیقی کی جانب ہو گیا۔ انہوں نے اپنے والد سے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ استاد علی اکبر خان سرود سے تعلیم حاصل کی۔

انھیں پنچم دا کا خطاب بھی اس لیے دیا گیا کہ' آر ڈی برمن جب روتے تھے تو پانچ سروں کی آواز میں روتے تھے اس لیے ان کی نانی نے انھیں 'پنچم دا' (بنگالی زبان میں 5 کو کہتے ہیں) کا خطاب دیا۔

آر ڈی برمن کی موت 4 جنوری 1994 کو ممبئی میں ہوئی تھی۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں پنچم دا کے نام سے مشہور آر ڈی برمن کو یہ نام اس وقت ملا جب انہوں نے اداکار اشوک کمار کو موسیقی کے پانچ سرسارے گاماپا گا کر سنایا۔ نو برس کی چھوٹی سی عمر میں پنچم دا نے اپنی پہلی دھن 'اے میری ٹوپی پلٹ کے آ' بنائی۔
بعد ازاں ان کے والد سچن دیو برمن نے اس دھن کا استعمال 1956 میں ریلیز ہونے والی فلم فنٹوش میں کیا۔ علاوہ ازیں ان کی تیار کردہ دھن 'سر جو تیرا چکرائے' بھی گرودت کی فلم پیاسامیں استعمال کی گئی۔

آر ڈی برمن نے فلمی کیریئر کا آغاز اپنے والد کے ساتھ بطور معاون موسیقار کے طور پر کیا۔ ان فلموں میں 'چلتی کا نام گاڑی( 1958) اور کاغذ کے پھول (1959)' جیسی سپر ہٹ فلمیں بھی شامل ہیں۔
بطور موسیقار انہوں نے اپنے فلمی سفر کا آغاز سال 1961 میں اداکار محمود کی فلم چھوٹے نواب سے کیا تھا لیکن اس فلم سے انہیں کوئی خاص شہرت حاصل نہیں ہوئی۔

آر ڈی برمن کی پیدائش 27 جون 1939 کو مغربی بنگال کے دارالحکومت کلکتہ میں ہوئی۔ ان کے والد ایس ڈی برمن مشہور فلمی موسیقار تھے۔گھر میں موسیقی کا ماحول ہونے کی وجہ سے ان کا رجحان بھی موسیقی کی جانب ہو گیا۔ انہوں نے اپنے والد سے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ استاد علی اکبر خان سرود سے تعلیم حاصل کی۔

انھیں پنچم دا کا خطاب بھی اس لیے دیا گیا کہ' آر ڈی برمن جب روتے تھے تو پانچ سروں کی آواز میں روتے تھے اس لیے ان کی نانی نے انھیں 'پنچم دا' (بنگالی زبان میں 5 کو کہتے ہیں) کا خطاب دیا۔

آر ڈی برمن کی موت 4 جنوری 1994 کو ممبئی میں ہوئی تھی۔

Intro:Body:

noman


Conclusion:
Last Updated : Jun 27, 2019, 12:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.