ETV Bharat / briefs

سینکڑوں ڈاکٹروں کا استعفیٰ - استعفیٰ

مغربی بنگال میں این آر ایس مڈیکل اینڈ اسپتال میں گزشتہ روز مریض کی موت کے بعد جونئیر ڈاکٹروں کی پٹائی کے خلاف چار دنوں سے جاری احتجاج کے دوران متعدد اسپتالوں کے 119 ڈاکٹروں نے استعفیٰ دے دیا۔ اس معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ نے مغر بی بنگال حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

119 ڈاکٹروں نے استعفیٰ سونپا
author img

By

Published : Jun 14, 2019, 7:09 PM IST

Updated : Jun 14, 2019, 7:55 PM IST


آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال سمیت دیگر اسپتال کے 119ڈاکٹروں نے ممتا بنرجی سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ دیا ہے۔ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی دھمکی دیے جانے کی وجہ سے ممتا بنرجی سے ڈاکٹرناراض ہیں۔

خیال رہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کے ہڑتال کو ملک گیر سطح پر حمایت مل رہی ہے،ایمس اور دیگر ریاستوں کے ڈاکٹر نے علامتی ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کل دوپہر ایک بجے ایس ایس کے ایم اسپتال کا دورہ کیا تھا۔

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے مریضوں کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ چار گھنٹے کے اندر ہڑتال کو ختم کردیں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیرا علیٰ کی وارننگک ے بعد ڈاکٹروں کی ناراضگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ہڑتال ختم کرنے سے ڈاکٹروں نے انکار کردیا۔

مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت بنگال سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

تاہم ایس ایس کے ایم اسپتال کے بعد این آرایس اسپتال میں ایمرجنسی سروس بحال کردیا گیا ہے۔تاہم ب روقت وینٹی لیٹر نہیں ملنے کی وجہ سے آج ایک تین دن کے نوزائیدہ بچے کی کوت ہوگئی ہے۔متوفی بچے کے والدنے کہا کہ علاج بروقت نہیں ملنے کی وجہ سے میرے بچے کی موت ہوگئی ہے۔مجھے بتائیے کہ اس بچے کا قصور کیا تھا۔

جونیئرڈاکٹر س 11جون سے ہی ہڑتال کررہے ہیں۔ان کا مطالبہ ہے کہ سرکاری اسپتال میں سیکورٹی اور ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔خیال رہے کہ این آر ایس میڈیکل کالج میں 76سالہ مریض کی موت کے بعد اس کے رشتہ داروں نے اسپتال میں حملہ کردیا جس میں دو انٹرم ڈاکٹر کی زخمی ہوگئے۔ان میں سے ایک کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے۔

جونیئر ڈاکٹروں کے جوائنٹ فارم کے ترجمان ارندم دتہ نے کہا کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرلیے جاتے ہیں۔دہلی کے سرکاری اور پرائیوٹ اسپتال کے ڈاکٹرس آج کلکتہ میں احتجاج کررہے جونیئر ڈاکٹروں کے احتجاج میں علامتی احتجاج اور جلوس نکال رہے ہیں۔

ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (RDA)سے وابستہ ڈاکٹرس ایمس کے کیمپس میں جلوس نکال رہے ہیں۔مولانا آزاد میڈیکل کالج اور اس سے وابستہ اسپتال کے ڈاکٹرس بھی احتجاج کررہے ہیں۔

ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے مرکزی وزیر ہرش وردھن سے ملاقات کی ہے اور ان سے ڈاکٹروں پر ہوئے حملے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ وردھن نے ڈاکٹروں کے مطالبات پر اتفاق کرتے ہوئے اپیل کیا کہ ہڑتال ختم کرکے کام پر لوٹ جائیں۔


آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال سمیت دیگر اسپتال کے 119ڈاکٹروں نے ممتا بنرجی سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ دیا ہے۔ ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کی دھمکی دیے جانے کی وجہ سے ممتا بنرجی سے ڈاکٹرناراض ہیں۔

خیال رہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کے ہڑتال کو ملک گیر سطح پر حمایت مل رہی ہے،ایمس اور دیگر ریاستوں کے ڈاکٹر نے علامتی ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کل دوپہر ایک بجے ایس ایس کے ایم اسپتال کا دورہ کیا تھا۔

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے مریضوں کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ چار گھنٹے کے اندر ہڑتال کو ختم کردیں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیرا علیٰ کی وارننگک ے بعد ڈاکٹروں کی ناراضگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ہڑتال ختم کرنے سے ڈاکٹروں نے انکار کردیا۔

مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے ڈاکٹروں کو ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت بنگال سے اپیل کی ہے کہ ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

تاہم ایس ایس کے ایم اسپتال کے بعد این آرایس اسپتال میں ایمرجنسی سروس بحال کردیا گیا ہے۔تاہم ب روقت وینٹی لیٹر نہیں ملنے کی وجہ سے آج ایک تین دن کے نوزائیدہ بچے کی کوت ہوگئی ہے۔متوفی بچے کے والدنے کہا کہ علاج بروقت نہیں ملنے کی وجہ سے میرے بچے کی موت ہوگئی ہے۔مجھے بتائیے کہ اس بچے کا قصور کیا تھا۔

جونیئرڈاکٹر س 11جون سے ہی ہڑتال کررہے ہیں۔ان کا مطالبہ ہے کہ سرکاری اسپتال میں سیکورٹی اور ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ڈاکٹروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔خیال رہے کہ این آر ایس میڈیکل کالج میں 76سالہ مریض کی موت کے بعد اس کے رشتہ داروں نے اسپتال میں حملہ کردیا جس میں دو انٹرم ڈاکٹر کی زخمی ہوگئے۔ان میں سے ایک کی حالت اب بھی نازک بنی ہوئی ہے۔

جونیئر ڈاکٹروں کے جوائنٹ فارم کے ترجمان ارندم دتہ نے کہا کہ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرلیے جاتے ہیں۔دہلی کے سرکاری اور پرائیوٹ اسپتال کے ڈاکٹرس آج کلکتہ میں احتجاج کررہے جونیئر ڈاکٹروں کے احتجاج میں علامتی احتجاج اور جلوس نکال رہے ہیں۔

ریذیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (RDA)سے وابستہ ڈاکٹرس ایمس کے کیمپس میں جلوس نکال رہے ہیں۔مولانا آزاد میڈیکل کالج اور اس سے وابستہ اسپتال کے ڈاکٹرس بھی احتجاج کررہے ہیں۔

ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے مرکزی وزیر ہرش وردھن سے ملاقات کی ہے اور ان سے ڈاکٹروں پر ہوئے حملے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ وردھن نے ڈاکٹروں کے مطالبات پر اتفاق کرتے ہوئے اپیل کیا کہ ہڑتال ختم کرکے کام پر لوٹ جائیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Jun 14, 2019, 7:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.