وزیر مملکت رگھوراج سنگھ کے مدرسہ Raghuraj Singh Madarsa Remark سے متعلق دیے گئے متنازع بیان پر ضلع علی گڑھ کے سابق رکن اسمبلی ظفر عالم ex MLA Zafar Alam نے کہا کہ "مدارس کے خلاف کچھ بھی بیان دینے سے قبل یہ بتائے کہ جو لوگ جنگ آزادی کے دوران انگریزوں سے معافی مانگ کر کالے پانی سے نکل آئے وہ کون تھے اور جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے قربانیاں دیں وہ کون تھے۔
سابق رکن اسمبلی ظفر عالم (Zafar Alam) نے کہا کہ یہ لوگ مدارس بند کر سکتے ہیں، ان کی حکومت ہے، یہ اکثریت میں ہیں لیکن ان لوگوں کو اس طرح کے بیانات دینے سے قبل ملک کی تاریخ کو پڑھ لینا چاہیے۔ جو تاریخ میں لکھا ہے اس کو پڑھے بغیر اس طرح کے متنازعہ بیان دینا مناسب نہیں۔ مدارس غریب اور ضرورت مند بچوں کو مفت کھانا بھی کھلاتے ہیں، قیام کرنے کی جگہ بھی فراہم کرتے ہیں، تعلیم بھی دیتے ہیں جس میں اردو، انگریزی، کمپیوٹر، سائنس کی تعلیم اگر وہ دے رہے ہیں تو ان لوگوں سے وہ بھی برداشت نہیں ہو رہا۔ مدارس میں دینی اور عصری تعلیم دی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مدارس میں وہی بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں جن کے پاس تعلیم حاصل کرنے کے لیے پیسے نہیں ہوتے۔ حکومت کو چاہیے کہ غریب اور ضرورت مند بچوں کو مسلم اکثریت علاقوں کے اسکول میں مفت تعلیم دلوائے۔
مزید پڑھیں:۔ اترپردیش میں پانچ ہزار مدارس بند، سریش جین کا دعویٰ
ظفر عالم نے مزید کہا ہے کہ یہ لوگ جن دہشت گردوں کی بات کر رہے ہیں، انہیں کے باپ داداؤں نے پہلی جنگ آزادی میں قربانیاں دیں اور ملک کی دوسری جنگ آزادی میں بھی اہم کرادار ادا کیا۔ محمد علی شوکت، مولانا آزاد، ڈاکٹر ذاکر حسین کیا یہ سب دہشت گرد ہیں؟ کیا ان کی اولادیں دہشت گرد ہیں؟ شرم آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ اترپردیس حکومت کے وزیر مملکت رگھوراج سنگھ نے گزشتہ روز ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ "مدارس دہشتگردوں کے اڈے ہیں، جہاں دہشتگردوں کو تربیت دی جاتی ہے، مدارس سے نکلنے والے دہشت گرد بن جاتے ہیں اور ان کی سوچ بھی دہشت گرد ہوجاتی ہے۔ اس لئے اگر بھگوان نے مجھے موقع دیا تو میں ملک کے تمام مدارس بند کردوں گا۔