حیدرآباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) کی صدر اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن وائی ایس شرمیلا کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے انہیں پنجگٹہ اسکوائر پر اس وقت گرفتار کیا جب وہ پرگتی بھون (وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ) پر احتجاج کے لیے جا رہی تھیں۔ پولیس نے ان کی کار کو اس وقت کرین سے اٹھا لیا جب وہ کار میں بیٹھی ہوئی تھیں۔ جس کے بعد پارٹی کارکنان نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا جس کے سبب راج بھون روڈ پر ٹریفک بلاک ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ شرمیلا نے حال ہی میں ورنگل ضلع کے نرسمپیٹا حلقہ میں اپنی پد یاترا شروع کی۔ پد یاترا کے دوران انہوں نے ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے مقامی رکن اسمبلی پیڈی سدرشن پر تبصرہ کیا، بعد ازاں حکمراں پارٹی کے کارکنوں نے پیر کو شرمیلا کی پد یاترا کو روکنے کی کوشش کی۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایم ایل اے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ اس دوران حالات کی سنگین کو دیکھتے ہوئے نرسمپیتا اے سی پی سمپت راؤ نے شرمیلا کو پدا یاترا روکنے کے لیے کہا، لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ وہیں مظاہرین نے سنکرم ٹانڈہ کے پاس کھڑے شرمیلا کے کارواں میں شامل گاڑیوں پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اور کئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ بعد ازاں شرمیلا کو حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔YS Sharmila arrested by the police
مزید پڑھیں:۔ تلنگانہ حکومت کے خلاف شرمیلا کی یاترا کا آغاز
شرمیلا پیر کو ہونے والی توڑ پھوڑ کے خلاف احتجاج کے لیے آج پرگتی بھون کے لیے روانہ ہوئیں۔ پولس نے انہیں پنجگٹہ میں اس وقت روک دیا جب وہ نرسمپیٹ میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی گئی کار کو خود ڈرائیو کر رہی تھیں۔ پولیس نے انہیں گاڑی سے باہر نکلنے کو کہا لیکن انہوں نے انکار کردیا جس کے بعد پولیس نے کرین سے شرمیلا سمیت کار کو اٹھا کر ایس آر نگر پولیس اسٹیشن لے گئی۔ پنگا گٹہ پولیس نے آئی پی سی سیکشن 353، 333، 327 کے تحت مقدمہ درج کیا اور شرمیلا کی والدہ وائی ایس وجے اما کو پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔