ETV Bharat / bharat

Young Generation is away from Books 'نوجوان نسل موبائل میں مصروف اور کتابوں سے دور ہوگئی'

یادگیر میں واقع عطار بک اینڈ گفٹ کے مالک مولانا عبدالقدیر عطار نے کہا کہ موجودہ زمانے میں امت مسلمہ کے نوجوانوں کا المیہ یہ ہے کہ وہ کتابوں سے دور ہو گئے ہیں اور ہمہ وقت موبائل میں مصروف رہتے ہیں۔ The Young Generation is away from Books

17245626
17245626
author img

By

Published : Dec 19, 2022, 11:54 AM IST

Updated : Dec 19, 2022, 12:59 PM IST

یادگیر: ایک زمانہ تھا جب مذہبی لٹریچر کی دکانیں شہر میں محدود ہوا کرتی ہیں۔ ان محدود دکانوں کو مہذب اور مخصوص احباب ہی چلاتے تھے۔ موجودہ دور میں عصری تعلیم سے جڑی ہر چیز اور ہر شعبہ نہایت کامیابی سے چل رہا ہے لیکن مذہبی کتابوں کی دکانیں جو مخصوص ہوا کرتی ہیں، ان دکانوں کا کاروبار دھیرے دھیرے سے گمنامی کے اندھیروں میں گم ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور میں عطار بک اینڈ گفٹ کے مالک مولانا عبدالقدیر عطار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں دینی کتابوں کا سیل برائے نام رہ گیا ہے۔ خاص طور پر چھوٹے شہروں میں دینی ومذہبی کتابوں کا کاروبار بے حد متاثر ہوا ہے۔ The Young Generation is Busy with Mobiles and away from Books

'نوجوان نسل موبائل میں مصروف اور کتابوں سے دور ہوگئی'

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ اس کی اہم وجہ ملت میں بے جا رسم ورواج اور علم دین سے دوری کا نتیجہ ہے۔ مولانا عبدالقدیر نے قوم وملت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں دینی لٹریچر اور مذہبی کتابیں دی جائیں تاکہ لوگوں میں دینی شعور بیدار ہو سکے۔ موبائل میں کتابیں پڑھنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ موبائل پر مطالعہ سے آنکھوں پر اثر پڑتا ہے لیکن موجودہ دور میں زیادہ تر مطالعہ اخبار ہو یا کتابیں موبائل پر ہی پڑھی جارہی ہیں۔ اس کا سیدھا اثر انسان کے جسم پر ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ اخبارات کے سرکیولیشن میں کمی اور دینی کتابوں کی فروخت میں گراوٹ آئی ہے۔ دینی کتابوں کی دکانوں کو زندہ رکھنے کے لیے دینی کتابوں کو خرید کر پڑھنا نہایت ضروری ہے۔

یادگیر: ایک زمانہ تھا جب مذہبی لٹریچر کی دکانیں شہر میں محدود ہوا کرتی ہیں۔ ان محدود دکانوں کو مہذب اور مخصوص احباب ہی چلاتے تھے۔ موجودہ دور میں عصری تعلیم سے جڑی ہر چیز اور ہر شعبہ نہایت کامیابی سے چل رہا ہے لیکن مذہبی کتابوں کی دکانیں جو مخصوص ہوا کرتی ہیں، ان دکانوں کا کاروبار دھیرے دھیرے سے گمنامی کے اندھیروں میں گم ہوتا جا رہا ہے۔ ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور میں عطار بک اینڈ گفٹ کے مالک مولانا عبدالقدیر عطار نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں دینی کتابوں کا سیل برائے نام رہ گیا ہے۔ خاص طور پر چھوٹے شہروں میں دینی ومذہبی کتابوں کا کاروبار بے حد متاثر ہوا ہے۔ The Young Generation is Busy with Mobiles and away from Books

'نوجوان نسل موبائل میں مصروف اور کتابوں سے دور ہوگئی'

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ اس کی اہم وجہ ملت میں بے جا رسم ورواج اور علم دین سے دوری کا نتیجہ ہے۔ مولانا عبدالقدیر نے قوم وملت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں دینی لٹریچر اور مذہبی کتابیں دی جائیں تاکہ لوگوں میں دینی شعور بیدار ہو سکے۔ موبائل میں کتابیں پڑھنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ موبائل پر مطالعہ سے آنکھوں پر اثر پڑتا ہے لیکن موجودہ دور میں زیادہ تر مطالعہ اخبار ہو یا کتابیں موبائل پر ہی پڑھی جارہی ہیں۔ اس کا سیدھا اثر انسان کے جسم پر ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ اخبارات کے سرکیولیشن میں کمی اور دینی کتابوں کی فروخت میں گراوٹ آئی ہے۔ دینی کتابوں کی دکانوں کو زندہ رکھنے کے لیے دینی کتابوں کو خرید کر پڑھنا نہایت ضروری ہے۔

Last Updated : Dec 19, 2022, 12:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.