لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے مانک نگر میں ایک خاتون نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ بتایا جارہا ہے کہ شوہر اور بیوی کے درمیان کرنے کے بعد بیوی نے خود کو کمرے میں بند کر لیا۔ اس کے بعد اس کی لاش کمرے سے ملی۔ تقریباً 16 سال قبل مذکورہ خاتون نے اپنے پہلے شوہر کو چھوڑ کر اپنا مذہب تبدیل کرکے ایک ہندو نوجوان سے شادی کر لی تھی اور اپنا نام تبدیل کرلیا تھا۔ واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا۔ پولیس کو کمرے سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا۔ فی الحال پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اسٹیشن انچارج مانک نگر سبھاش چندر سروج نے بتایا کہ 38 سالہ خاتون کی لاش مانک نگر کالونی میں اس کے کمرے میں ملی۔ پولس پوچھ گچھ میں خاتون کے شوہر مادھو راج نے بتایا کہ دونوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا۔ اس کے بعد اس نے خود کو کمرے میں بند کر لیا۔ جب مادھو نے فون کیا تو خاتون نے فون نہیں اٹھایا۔ فون کرنے کے بعد بھی کوئی جواب نہیں آیا۔ اس کے بعد مادھو نے پولیس کو اطلاع دی۔
مزید پڑھیں:۔ Suicide Case in Hyderabad معشوقہ کی شادی دوسرے شخص سے ہونے پر نوجوان کی خودکشی
اسٹیشن انچارج مانک نگر کے مطابق موقع پر پہنچی پولیس دروازہ توڑ کر کمرے کے اندر گئی اور کمرے میں خاتون کی لاش ملی۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ خاتون اعظم گڑھ کی رہنے والی تھی۔ اس نے 16 سال قبل مادھو راج سے شادی کرنے کے لیے اپنے شوہر کو چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد اس خاتون نے اپنا مذہب تبدیل کرلیا تھا۔ شادی کے بعد دونوں میں جھگڑا ہونے لگا۔ مادھوراج کا کہنا ہے کہ یہ خاتون بہت ضدی تھی۔ مادھوراج آٹو چلا کر اپنے خاندان کا پیٹ پالتا تھا۔ وہ مانک نگر کی ایک کالونی میں کرائے کے مکان میں رہتا تھا۔