ETV Bharat / bharat

اے ایم یو: وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کا اہتمام - एएमयू : वन्यजीव सप्ताह

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ وائلڈ لائف سائنسز کے پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا کہ اے ایم یو بہت دنوں سے ماحولیاتی تحفظ پر کام کر رہا ہے۔ موجودہ وائس چانسلر کا بھی ویژن ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو اہمیت دی جائے۔

wild life week celebration in aligarh muslim university
وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کا اہتمام
author img

By

Published : Oct 12, 2021, 7:27 PM IST

ماحولیاتی تحفظ اور اس کی اہمیت سے متعلق یونیورسٹی میں مختلف پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔ اے ایم یو شعبہ وائلڈ لائف سائنسز میں جشن وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ایک طرف جہاں شجرکاری کی گئی تھی، تو وہیں دوسری طرف ویبینار کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک کے مختلف مقامات سے دو سو سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا۔

دیکھیں ویڈیو

ویبینار کے مہمان خصوصی دگ وجے سنگھ کھاتی (ریٹائرڈ، پی سی سی ایف) اور مہمان اعزازی ادیتی شرما (فوریسٹ آفیسر) تھیں۔

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا جشن وائڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کے اہتمام کا مقصد لوگوں میں شجرکاری، ماحولیاتی تحفظ، وائلڈ لائف اور آلودگی سے متعلق بیداری پیدا کرنا ہے۔ ایک خوبصورت دنیا کے لئے شجرکاری اور جنگلات کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔ انہیں سب چیزوں سے متعلق ویبینار میں گفتگو کی گئی۔

ویبینار میں شامل ایکسپرٹ نے اپنی رائے رکھیں اور لوگوں سے اپیل کی کہ جتنا زیادہ سے زیادہ ہو سکے وہ اپنے رہائشی علاقوں اور دیگر مقامات کو ہرا بھرا بنائیں۔ شجرکاری کریں اور جنگلات کو محفوظ رکھیں۔ جنگلات محفوظ رہیں گے تبھی وائلڈ لائف محفوظ رہ سکے گی۔ انسانی زندگی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے ضروری ہے۔

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا کہ کورونا وبا کے بعد بہت زیادہ ریسرچ نہیں ہوئی ہے کہ وبا کے بعد کس طرح کی تبدیلیاں آئی ہیں۔ یہ بات بھی سچ ہے کورونا وبا سے کچھ جانور بھی متاثر ہوئے ہیں، وائڈلائف متاثر ہوئی ہے۔

wild life week celebration in aligarh muslim university
وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کا اہتمام

کورونا وبا کی دوسری لہر میں پائے جانے والا وائرس جانوروں میں بھی مل رہا ہے کیوں کہ یہ وائرس انسانوں سے جانوروں میں منتقل نہیں ہوتا لیکن جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ جیسا کہ ایک تھیوری کے مطابق یہ کورونا وائرس ووہان (چین) میں جنگلی جانوروں سے انسانوں میں آیا ہے۔ چونکہ اب یہ کورونا وبا بہت پھیل چکی ہے تو اس لئے یہ اب انسانوں سے دوبارہ جانوروں نے جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا کرونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماحول میں آلودگی کی کمی آئی تھی لیکن کورونا وبا کی وجہ سے کس طرح کے اور کتنے تبدیلیاں وائلڈ لائف میں آئی ہیں اس کی ریسرچ چل رہی ہے۔ اب وہ تبدیلیاں کیا ہیں اور کتنی آئی ہیں کچھ دنوں کے بعد وہ زیادہ اچھی طریقے سے معلوم چل پائے گا۔

ماحولیاتی تحفظ اور اس کی اہمیت سے متعلق یونیورسٹی میں مختلف پروگرامز کا اہتمام کیا گیا۔ اے ایم یو شعبہ وائلڈ لائف سائنسز میں جشن وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ایک طرف جہاں شجرکاری کی گئی تھی، تو وہیں دوسری طرف ویبینار کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک کے مختلف مقامات سے دو سو سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا۔

دیکھیں ویڈیو

ویبینار کے مہمان خصوصی دگ وجے سنگھ کھاتی (ریٹائرڈ، پی سی سی ایف) اور مہمان اعزازی ادیتی شرما (فوریسٹ آفیسر) تھیں۔

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا جشن وائڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کے اہتمام کا مقصد لوگوں میں شجرکاری، ماحولیاتی تحفظ، وائلڈ لائف اور آلودگی سے متعلق بیداری پیدا کرنا ہے۔ ایک خوبصورت دنیا کے لئے شجرکاری اور جنگلات کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے۔ انہیں سب چیزوں سے متعلق ویبینار میں گفتگو کی گئی۔

ویبینار میں شامل ایکسپرٹ نے اپنی رائے رکھیں اور لوگوں سے اپیل کی کہ جتنا زیادہ سے زیادہ ہو سکے وہ اپنے رہائشی علاقوں اور دیگر مقامات کو ہرا بھرا بنائیں۔ شجرکاری کریں اور جنگلات کو محفوظ رکھیں۔ جنگلات محفوظ رہیں گے تبھی وائلڈ لائف محفوظ رہ سکے گی۔ انسانی زندگی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے ضروری ہے۔

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا کہ کورونا وبا کے بعد بہت زیادہ ریسرچ نہیں ہوئی ہے کہ وبا کے بعد کس طرح کی تبدیلیاں آئی ہیں۔ یہ بات بھی سچ ہے کورونا وبا سے کچھ جانور بھی متاثر ہوئے ہیں، وائڈلائف متاثر ہوئی ہے۔

wild life week celebration in aligarh muslim university
وائلڈ لائف ہفتہ کے موقع پر ویبینار کا اہتمام

کورونا وبا کی دوسری لہر میں پائے جانے والا وائرس جانوروں میں بھی مل رہا ہے کیوں کہ یہ وائرس انسانوں سے جانوروں میں منتقل نہیں ہوتا لیکن جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ جیسا کہ ایک تھیوری کے مطابق یہ کورونا وائرس ووہان (چین) میں جنگلی جانوروں سے انسانوں میں آیا ہے۔ چونکہ اب یہ کورونا وبا بہت پھیل چکی ہے تو اس لئے یہ اب انسانوں سے دوبارہ جانوروں نے جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر

پروفیسر عفیف اللہ نے بتایا کرونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماحول میں آلودگی کی کمی آئی تھی لیکن کورونا وبا کی وجہ سے کس طرح کے اور کتنے تبدیلیاں وائلڈ لائف میں آئی ہیں اس کی ریسرچ چل رہی ہے۔ اب وہ تبدیلیاں کیا ہیں اور کتنی آئی ہیں کچھ دنوں کے بعد وہ زیادہ اچھی طریقے سے معلوم چل پائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.