پانی پت: تیزی سے بدلتی دنیا میں رشتے اور اس کے چیلنجز بھی بدل گئے ہیں۔ ہریانہ میں میاں بیوی کے درمیان لڑائی اور علیحدگی کا عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر ایچ آئی وی پازیٹیو ہونے کے باوجود اس کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنے کے لئے اصرار کرتا ہے، اس کے کردار پر شک کرتا ہے اور اسے بھی ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔ لڑائی جھگڑے سے پریشان خاتون نے بالآخر عدالت سے رجوع کیا۔ خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا ہے کہ اس کی 2009 میں محبت کی شادی ہوئی تھی۔ وہ امبالہ میں پڑھتی تھی۔ اس دوران اس کی دوستی امبالہ میں ہی ایک موبائل شاپ آپریٹر سے ہوئی تھی اور جلد ہی دونوں کی شادی ہو گئی۔ شادی کے بعد شوہر نے فٹنس سنٹر کھولا اور وہ خود بھی اسپتال میں کام کرنے لگی۔ 2018 میں جب اس کا شوہر مسلسل کمزور ہونے لگا تو ہسپتال میں چیک اپ کرایا گیا۔ رپورٹ آنے کے بعد پتہ چلا کہ وہ ایچ آئی وی پازیٹیو ہے۔
رپورٹ مثبت آنے کے بعد شوہر نے بیوی کے کردار پر شک کرنا شروع کر دیا اور اسے بار بار جسمانی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔ یہی نہیں خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر اسے بھی ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی دھمکی بھی دیتا ہے۔ روزانہ کی مار پیٹ اور دھمکیوں سے پریشان عورت نے کئی بار پنچایت بلائی۔ پنچایت میں معافی مانگنے کے بعد معاملہ ٹل جاتا۔ سنہ 2022 میں مات پیٹ سے پریشان ہو کر بیوی نے عدالت کا سہارا لیا اور گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کرایا۔ عدالت سے معاملہ پانی پت پروٹیکشن آفیسر رجنی گپتا تک پہنچا۔ رجنی گپتا کے ساتھ مشاورت اور معاہدے کے بعد یہ طے پایا کہ بیوی گھر پر رہے گی لیکن شوہر کے ساتھ نہیں رہے گی۔ خاتون کی ساس نے اب اپنے 10 سالہ پوتے اور بہو کے لیے گھر میں الگ الگ کمرے بنا دیے ہیں تاکہ وہ الگ رہ سکیں۔
مزید پڑھیں:۔ One Husband And Two Wives شوہر دونوں بیویوں کے ساتھ تین تین دن رہے گا، اتوار کو اپنی مرضی
بیوی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ بالکل نہیں رہنا چاہتی لیکن اپنے بیٹے کے مستقبل کی خاطر اس نے اس کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ وہ بھی اس شرط پر کہ وہ گھر میں رہے گی لیکن شوہر کے ساتھ نہیں بلکہ الگ کمرے میں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ روز روز کے جھگڑوں کی وجہ سے شوہر کے ساتھ رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ وہ اسے ہر روز ایچ آئی وی سے متاثر کرنے کی دھمکی بھی دیتا ہے۔