نئی دہلی: فورم اگینسٹ ماب لنچنگ اینڈ ان جسٹس کے زیر اہتمام امبیڈکر سماج پارٹی کے قومی دفتر میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں فارم کے بانی اور امبیڈکر سماج پارٹی کے قوی صدر بھائی تیج سنگھ نے ماب لنچنگ کے شکار ہوئے لوگوں کا ترتیب وار ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں جتنے بھی ماب لنچنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس میں 99 فیصد مسلم اور دلت ہی ہیں، آخر مسلم اور دلت کوہی ماب لنچنگ کاشکار کیوں بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلت اور مسلم سماج جب تک متحد ہوکر دستور ہند میں دئیے گئے حقوق کے ساتھ جدوجہد نہیں کریں گے اور حکومت میں پوری طرح سے مداخلت نہیں کریں گے تب تک یہ ناانصافی اور ظلم کا سلسلہ جاری رہے گا۔
Why Dalits and Muslims are the victims of mob lynching says Ambedkar Samaj Party
انہوں نےکہا کہ ہندو دہشت گرد تنظیم جو کہ آئین ہند پر یقین نہیں رکھتا ہے اور منووادی سوچ کو نافذ کرنے کی فراق میں ڈر و خوف کو فروغ دیتا ہے، اس سے مقابلہ متحد ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے عدالتی نظام پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بے گناہ مسلم اور دلت نوجوانوں کو نہ صرف ماب لنچنگ کا شکار ہونا پڑ رہا ہے بلکہ آتنگ واد کے نام پر دس سال سے بیس سال تک جیلوں میں قید رکھا جاتا ہے اور بعد میں ان کی بے گناہی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ آخر جب اس نے کوئی جرم کیا ہی نہیں تھا تو پھر اسے شک کی بنیاد پر گرفتار کرکے کیوں دس سے بیس سالوں تک جیل میں قید رکھا گیا۔
مزید پڑھیں:
Narmadapuram Mob Lynching: گائے اسمگلنگ کے الزام میں تین نوجوان کی بے دردی سے پٹائی، ایک کی موت
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے بے گناہی کے اعلان کے وقت نہ تو معاوضے کا ذکر ہوتا ہے اور نہ ہی گرفتار کرنے والے افسران و دیگر تفتیشی ایجنسیوں پر کسی بھی طرح کی کارروائی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ایسے افسران کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اور دلتوں و مسلم نوجوانوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور عدالیہ کا جانبدارانہ رویہ کو دیکھتے ہوئے فورم اگینسٹ ماب لنچنگ اینڈ ان جسٹس کا قیام کیا گیا ہے اس تنظیم سے جڑے لوگوں کا پہلا کام ماب لنچنگ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کے ساتھ متاثرہ کنبے کو قانونی، سماجی ، معاشی راحت اور حفاظت فراہم کرنا ہے۔