ETV Bharat / bharat

کون ہے للت جھا اور کیا ہے اس کا نظریہ؟ پارلیمنٹ معاملے کے ماسٹر مائنڈ کی پوری سازش کا انکشاف

پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی کو ناکام بناتے ہوئے ایوان میں اسموک بم پھینکنے کے معاملے میں پکڑے گئے ماسٹر مائنڈ للت جھا نے پوچھ گچھ میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے دو پلان تیار کر رکھے تھے۔ پلان اے ناکام ہونے کی صورت میں پلان بی پر عمل کیا جاتا۔ یہی نہیں، وہ ٹی وی پر اس معاملے سے متعلق ہر اپ ڈیٹ ٹی وی پر مسلسل دیکھ رہا تھا۔ Lalit Jha is parliament attack mastermind

Etv BharatWho is Lalit Jha?
للت جھا کون ہے؟
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 15, 2023, 12:59 PM IST

Updated : Dec 19, 2023, 2:55 PM IST

نئی دہلی: پارلیمنٹ سکیورٹی چوک معاملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا نے دہلی پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے، واضح رہے کہ اس سے پہلے پانچ دیگر افراد کو بڑے پیمانے پر سکیورٹی کی خلاف ورزی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں ہوئے اس طرح کے معاملے نے پورے ملک کو چونکا دیا ہے۔

غور طلب ہو کہ للت جھا اس واقعے کے بعد سے لاپتہ تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ بہار کا رہنے والا ہے لیکن کولکتہ میں بطور استاد کام کر رہا تھا۔ جمعرات کو وہ پارلیمنٹ کے قریب کارتویہ پتھ کے ایک پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کر دی۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے کہا کہ جھا فریڈم فائٹر بھگت سنگھ سے متاثر تھا۔ اس نے مبینہ طور پر پارلیمنٹ کے باہر دھوئیں کے کینسٹر لگاتے ہوئے ملزمان کی ویڈیوز بنائی اور یہ ویڈیوز ایک این جی او کے بانی کے حوالے کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں میڈیا کوریج ملے۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ ایک این جی او کا جنرل سکریٹری تھا جسے نیلاکشا ایچ چلاتا تھا، جس کی بانی کو اس نے اس واقعے کی ویڈیوز بھیجی تھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ "محفوظ" ہیں۔

کسی تنظیم سے وابستہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا

اطلاعات کے مطابق ملزمان کے کسی تنظیم سے جڑے ہونے کی تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ملزم ساگر شرما اور منورنجن نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے کے لیے پاس کا انتظام کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تمام ملزمان سوشل میڈیا گروپ بھگت سنگھ فین کلب سے وابستہ تھے۔

تمام ملزمان ڈیڑھ سال قبل میسور میں ملے تھے

پولیس ذرائع کے مطابق تمام ملزمان ڈیڑھ سال قبل میسور میں ملے تھے۔ ساگر جولائی میں لکھنؤ سے دہلی آیا تھا، لیکن پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل نہیں ہو سکا۔ 10 دسمبر کو باقی ملزمان اپنی اپنی ریاستوں سے دہلی پہنچے۔ وہ انڈیا گیٹ کے قریب جمع ہوئے جہاں رنگ برنگے پٹاخے تقسیم کیے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قابل اعتراض اشیاء کو خفیہ طور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر لے جایا گیا تھا۔

کیا تھا پلان اے؟

پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کے پاس منورنجن ڈی اور ساگر شرما کے نام سے بنے تھے، اس لیے ان دونوں کو اندر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت امول اور نیلم کو ٹرانسپورٹ بھون سے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف پارلیمنٹ کے باہر رنگین دھواں جلاتے ہوئے جانا تھا۔

کیا تھا پلان بی؟

پلان بی کے تحت اگر کسی وجہ سے نیلم اور امول پارلیمنٹ کے قریب نہ پہنچ سکے تو ان کی جگہ مہیش اور کیلاش دوسری طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب جائیں گے اور سامنے رنگین دھواں جلاتے ہوئے میڈیا کے سامنے نعرے بازی کریں گے۔ جب مہیش اور کیلاش 12 دسمبر کی رات گروگرام میں وکی کے گھر نہیں پہنچے تو امول اور نیلم کو کسی بھی قیمت پر یہ کام کرنے کی ذمہ داری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس معاملے میں اب تک پانچ مرد اور ایک خاتون پر انسداد دہشت گردی قانون غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ سکیورٹی چوک معاملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ للت جھا نے دہلی پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے، واضح رہے کہ اس سے پہلے پانچ دیگر افراد کو بڑے پیمانے پر سکیورٹی کی خلاف ورزی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں ہوئے اس طرح کے معاملے نے پورے ملک کو چونکا دیا ہے۔

غور طلب ہو کہ للت جھا اس واقعے کے بعد سے لاپتہ تھا۔ پولیس نے بتایا کہ وہ بہار کا رہنے والا ہے لیکن کولکتہ میں بطور استاد کام کر رہا تھا۔ جمعرات کو وہ پارلیمنٹ کے قریب کارتویہ پتھ کے ایک پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کر دی۔

اطلاعات کے مطابق پولیس نے کہا کہ جھا فریڈم فائٹر بھگت سنگھ سے متاثر تھا۔ اس نے مبینہ طور پر پارلیمنٹ کے باہر دھوئیں کے کینسٹر لگاتے ہوئے ملزمان کی ویڈیوز بنائی اور یہ ویڈیوز ایک این جی او کے بانی کے حوالے کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں میڈیا کوریج ملے۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ ایک این جی او کا جنرل سکریٹری تھا جسے نیلاکشا ایچ چلاتا تھا، جس کی بانی کو اس نے اس واقعے کی ویڈیوز بھیجی تھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ "محفوظ" ہیں۔

کسی تنظیم سے وابستہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا

اطلاعات کے مطابق ملزمان کے کسی تنظیم سے جڑے ہونے کی تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ملزم ساگر شرما اور منورنجن نے پارلیمنٹ ہاؤس جانے کے لیے پاس کا انتظام کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تمام ملزمان سوشل میڈیا گروپ بھگت سنگھ فین کلب سے وابستہ تھے۔

تمام ملزمان ڈیڑھ سال قبل میسور میں ملے تھے

پولیس ذرائع کے مطابق تمام ملزمان ڈیڑھ سال قبل میسور میں ملے تھے۔ ساگر جولائی میں لکھنؤ سے دہلی آیا تھا، لیکن پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل نہیں ہو سکا۔ 10 دسمبر کو باقی ملزمان اپنی اپنی ریاستوں سے دہلی پہنچے۔ وہ انڈیا گیٹ کے قریب جمع ہوئے جہاں رنگ برنگے پٹاخے تقسیم کیے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قابل اعتراض اشیاء کو خفیہ طور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر لے جایا گیا تھا۔

کیا تھا پلان اے؟

پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کے پاس منورنجن ڈی اور ساگر شرما کے نام سے بنے تھے، اس لیے ان دونوں کو اندر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت امول اور نیلم کو ٹرانسپورٹ بھون سے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف پارلیمنٹ کے باہر رنگین دھواں جلاتے ہوئے جانا تھا۔

کیا تھا پلان بی؟

پلان بی کے تحت اگر کسی وجہ سے نیلم اور امول پارلیمنٹ کے قریب نہ پہنچ سکے تو ان کی جگہ مہیش اور کیلاش دوسری طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب جائیں گے اور سامنے رنگین دھواں جلاتے ہوئے میڈیا کے سامنے نعرے بازی کریں گے۔ جب مہیش اور کیلاش 12 دسمبر کی رات گروگرام میں وکی کے گھر نہیں پہنچے تو امول اور نیلم کو کسی بھی قیمت پر یہ کام کرنے کی ذمہ داری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس معاملے میں اب تک پانچ مرد اور ایک خاتون پر انسداد دہشت گردی قانون غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

Last Updated : Dec 19, 2023, 2:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.