اگرتلہ: تریپورہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن اسمبلی تنازعات میں گھر گئے ہیں۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی جادو لال ناتھ کو مبینہ طور پر اسمبلی کی عمارت کے اندر اجلاس کے دوران جنسی مواد دیکھتے ہوئے دیکھا گیا۔ تریپورہ ودھان سبھا بھون کے ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ ودھان سبھا کے اجلاس کے دوسرے دن پیر کو پیش آیا۔ بی جے پی رکن اسمبلی کا اسمبلی اجلاس کے دوران جنسی مواد دیکھنے کا ویڈیو اب بدھ کی دیر رات سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
لوگوں نےاس ویڈیو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک منتخب نمائندے کا اسمبلی اجلاس کے دوران اس طرح کی حرکت کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ کئی کوششوں کے بعد بھی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر بسوا بندھو سین کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
اس کے علاوہ ہندوستان اور دیگر ممالک میں اسمبلی کے اندر جنسی مواد دیکھنے کی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ نیل پیرش کو گزشتہ سال چیمبر کے اندر پورن دیکھنے کا اعتراف کرنے کے بعد استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، برطانیہ کے حکمران کنزرویٹو سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ رکن پارلیمنٹ کو اپریل 2022 میں ہاؤس آف کامنز کے چیمبر میں اپنے سیل فون پر جان بوجھ کر فحش مواد دیکھنے کا اعتراف کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔
بتا دیں کہ جادب لال ناتھ سی پی آئی ایم لیڈر تھے اور سال 2018 سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ ناتھ نے 2018 کا الیکشن بی جے پی کے ٹکٹ پر سی پی آئی ایم کے امیدوار اور سابق اسپیکر رامیندر چندر دیبناتھ کے خلاف لڑا، لیکن وہ الیکشن ہار گئے۔ تاہم، 2023 کے اسمبلی انتخابات میں انہوں نے دوبارہ انتخاب لڑا اور تریپورہ کے شمالی ضلع کے بگبھاشا اسمبلی حلقہ سے جیتا۔
مزید پڑھیں:Sex Racket Busted in Mumbai: ممبئی پولیس نے گھریلو خواتین کا فحش ویڈیو بنانے والوں کو گرفتار کیا