مغربی بنگال کے مشرقی مدنی پور ضلع کے رام نگر میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ بنگال کو سونار بنگلہ بنانے میں بی جے پی ہی نہیں بلکہ ریاست کے تمام لوگوں کی مدد کی ضرورت پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا 'تمام لوگوں کی بدولت ہی ترنمول کانگریس کی بدعنوان حکومت کو اکھاڑ پھینکنے میں مدد ملے گی، اس کے بغیر ایک غیر معمولی ہدف کو حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پہلے بائیں محاذ کی حکومت نے 35 برسوں تک عام لوگوں کا استحصال کرتی رہی، ملک کی تمام ریاستیں ایک دوسرے کو مات دے کر ترقی کی دوڑ میں آگے نکلنے کی کوشش کرتی رہیں لیکن ریاست مغربی بنگال روزانہ جلسے جلوس اور ہڑتال سے دو چار ہوتی رہی، اس دوران ریاست میں کوئی ترقی ہوئی ہی نہیں۔
بی جے پی کے رہنما دلیپ گھوش کا کہنا تھا کہ تبدیلی کی لہر میں بائیں محاذ کی حکومت اکھڑ گئی اور ریاست کی باگ ڈور ممتا بنرجی کے ہاتھوں میں آ گئی، ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت لوگوں کی امیدوں پر اترنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی، انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی کے دور اقتدار میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا، لوگوں کو روزگار کی تلاش میں بیرون ریاستوں کا رخ کرنا پڑا۔
غریب اور بے روزگاروں کی ایک بڑی تعداد جنوبی بھارت میں روزگار کے لیے جانے پر مجبور ہو گئی، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریاست میں بے روزگاری کا مسئلہ کتنا سنگین ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بنگال کے نوجوان، حیدرآباد، چنئی، ویشاکھا پٹنم، مہاراشٹر، گجرات اور کرناٹک میں ملازمت کرنے پر مجبور ہیں، بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سونار بنگلہ بنانے کے ساتھ ساتھ روزگار کے سینکڑوں ذرائع پیدا کیے جائیں گے تاکہ بنگال کے نوجوانوں کو اپنے ضعیف والدین کو چھوڑ کر بیرون ریاست جانے کی ضرورت نہ پڑے۔'