بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بنگال اور دوسری ریاستوں میں رینے والے مسلمانوں کی معاشی حالت کا موازنہ کرنے پر بے حد افسوس ہوتا ہے، مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں، حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی ووٹرز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں، ہر انتخابات کی طرح آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھی مسلم ووٹرز کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس مرتبہ ریاست کے مسلمانوں کے ووٹروں کی اہمیت پہلے کلے مقابلے زیادہ بڑھ گئی ہے۔
دلیپ گھوش نے کہا کہ مغربی بنگال میں رہنے والے مسلمانوں کی معاشی بہت خراب ہے، انہوں نے کہا کہ بنگال اور ملک کی دوسری ریاستوں میں رہنے والے مسلمانوں کے درمیان کافی فرق ہے۔
دلیپ گھوش کا کہنا تھا کہ بنگال کے مسلمان معاشی طور پر دوسری ریاستوں میں رہنے والے مسلمانوں سے کوسوں پیچھے چلے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سوچنے کی ضرورت ہے کہ انہیں کس کے ساتھ جانا ہے اور کس کی حمایت کرنی ہے۔
بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ میں یہ سب باتیں اس لیے نہیں کہہ رہا ہوں کہ سامنے اسمبلی انتخابات ہے، میں کافی عرصے سے مسلمانوں کے حالات پر غور کر رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں کا استحصال کیا ہے، ہاں یہ بات بھی سچ ہے کہ کسی نے کم تو کسی نے زیادہ کیا ہے۔
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو خود غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ ہر بار کی طرح اس مرتبہ بھی اپنا استحصال کرانا ہے یا پھر سب کا ساتھ سب کا وکاس کا حصہ بننا ہے۔
رکن اسمبلی کے مطابق امت شاہ کی انگلی پکڑ کر بنگال میں اقتدار میں آئیں گے اور بنگال کو پہلے کی طرح سونار بنگلہ بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ سونار بنگلہ میں سب کا ساتھ سب کا وکا ہو گا، کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہو گی۔