ETV Bharat / bharat

Rising Number of Khula خلع کے بڑھتے رجحان کا سدباب کیسے کیا جائے؟

بنگلور میں آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم نے کہا کہ 'معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائی کو روکنے کے لیے مساجد میں کونسلنگ سینٹر بنائیں اور معاشرے میں خلع سے ٹوٹتے رشتوں کو بچائیں۔' Remedy for Khula

author img

By

Published : Dec 19, 2022, 12:40 PM IST

Updated : Dec 19, 2022, 1:15 PM IST

Rising Number of Khula
خلع کے بڑھتے رجحان کا سدباب

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کی معروف سماجی کارکن و آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم نے، جو کہ ایک پروفیشنل کونسلر بھی ہیں، نے خلع کی تفصیل بتائی اور مختلف قسم کے حالات کی وضاحت کی جن میں خواتین اپنے ازدواجی رشتوں کو ختم کرنے کے لیے خلع کا راستہ اپنا رہی ہیں۔ How to Deal with Growing Trend of Khula

بنگلور میں آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم

آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں بتایا کہ مسلم معاشرے میں خواتین میں خلع کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، ملک کے بڑے شہروں میں خواتین اپنے ازدواجی رشتوں کی کڑواہٹ کو ختم کرنے کے لیے خلع کا راستہ اپنا رہی ہیں۔ اس سے متعلق یہ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ یہ رجحان سپریم کورٹ کی جانب سے انسٹنٹ ٹرپل طلاق پر پابندی کا اثر ہوسکتا ہے۔ ساجدہ بیگم نے بتایا کہ 'شوہر و بیوی ایک دوسرے کے حقوق کو بہتر طرح سے سمجھیں اور ان پر عمل پیرا ہوں، خاص طور پر شوہر بیوی کو یہ یقین دلائے کہ وہ اس کا محافظ ہے اور وہ اس پر توجہ و اس کا خیال رکھے گا تو یقیناً رشتوں میں کڑواہٹ نہ ہوگی۔ Aasra Help Line of Bangalore

ساجدہ بیگم نے بتایا کہ خلع یا طلاق کے بعد ان کے بچوں پر نہایت دردناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے معصوم بچے بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے جوائنٹ فیملی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'کس طرح بزرگوں کی موجودگی میں ازدواجی مسائل حل کیے جاتے تھے لیکن سنگل فیملی کے نظام میں وہ ممکن نہیں ہے۔ مسلم معاشرے میں بڑھتا خلع کا رجحان یا ٹوٹتے رشتوں کی وجہ کہیں نہ کہیں مذہبی یا دانشورانہ رہنمائی کا فقدان ہے اور اس وجہ سے رشتوں میں مسائل پیدا ہونے پر لوگ پولیس و عدالت کے دروازے پر دستک دیتے ہیں جہاں معاملات حل کرنے کے لیے برسوں لگ جاتے ہیں اور شادی شدہ جوڑا اپنے گھر والوں سمیت پریشانی میں مبتلا رہتا ہے۔

ساجدہ بیگم نے مزید کہا کہ کیا ہی بہتر ہوگا کہ مساجد کو مراکز بنایا جائے جہاں لوگ اپنے لڑکوں و لڑکیوں کے نکاح سے قبل کونسلنگ کرواسکیں اور مسائل پیدا ہونے پر ان کی صحیح طور پر رہنمائی کی جاسکے تاکہ بکھرتے رشتوں و خاندانوں کو ٹوٹنے سے بچایا جاسکے۔ Phenomenon of Khula Among Women in Muslim community

بنگلور: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کی معروف سماجی کارکن و آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم نے، جو کہ ایک پروفیشنل کونسلر بھی ہیں، نے خلع کی تفصیل بتائی اور مختلف قسم کے حالات کی وضاحت کی جن میں خواتین اپنے ازدواجی رشتوں کو ختم کرنے کے لیے خلع کا راستہ اپنا رہی ہیں۔ How to Deal with Growing Trend of Khula

بنگلور میں آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم

آسرا ہیلپ لائن کی صدر ساجدہ بیگم نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں بتایا کہ مسلم معاشرے میں خواتین میں خلع کا رجحان بڑھتا جارہا ہے، ملک کے بڑے شہروں میں خواتین اپنے ازدواجی رشتوں کی کڑواہٹ کو ختم کرنے کے لیے خلع کا راستہ اپنا رہی ہیں۔ اس سے متعلق یہ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ یہ رجحان سپریم کورٹ کی جانب سے انسٹنٹ ٹرپل طلاق پر پابندی کا اثر ہوسکتا ہے۔ ساجدہ بیگم نے بتایا کہ 'شوہر و بیوی ایک دوسرے کے حقوق کو بہتر طرح سے سمجھیں اور ان پر عمل پیرا ہوں، خاص طور پر شوہر بیوی کو یہ یقین دلائے کہ وہ اس کا محافظ ہے اور وہ اس پر توجہ و اس کا خیال رکھے گا تو یقیناً رشتوں میں کڑواہٹ نہ ہوگی۔ Aasra Help Line of Bangalore

ساجدہ بیگم نے بتایا کہ خلع یا طلاق کے بعد ان کے بچوں پر نہایت دردناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے معصوم بچے بے راہ روی کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے جوائنٹ فیملی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 'کس طرح بزرگوں کی موجودگی میں ازدواجی مسائل حل کیے جاتے تھے لیکن سنگل فیملی کے نظام میں وہ ممکن نہیں ہے۔ مسلم معاشرے میں بڑھتا خلع کا رجحان یا ٹوٹتے رشتوں کی وجہ کہیں نہ کہیں مذہبی یا دانشورانہ رہنمائی کا فقدان ہے اور اس وجہ سے رشتوں میں مسائل پیدا ہونے پر لوگ پولیس و عدالت کے دروازے پر دستک دیتے ہیں جہاں معاملات حل کرنے کے لیے برسوں لگ جاتے ہیں اور شادی شدہ جوڑا اپنے گھر والوں سمیت پریشانی میں مبتلا رہتا ہے۔

ساجدہ بیگم نے مزید کہا کہ کیا ہی بہتر ہوگا کہ مساجد کو مراکز بنایا جائے جہاں لوگ اپنے لڑکوں و لڑکیوں کے نکاح سے قبل کونسلنگ کرواسکیں اور مسائل پیدا ہونے پر ان کی صحیح طور پر رہنمائی کی جاسکے تاکہ بکھرتے رشتوں و خاندانوں کو ٹوٹنے سے بچایا جاسکے۔ Phenomenon of Khula Among Women in Muslim community

Last Updated : Dec 19, 2022, 1:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.