ممبئی: بھارت کے سابق سلامی بلے باز وسیم جعفر نے ای ایس پی این کرک انفو پروگرام میں کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ تیسرے ون ڈے میں انتظامیہ سوریہ کمار یادو کے ساتھ رہتی ہے یا نہیں۔ بصورت دیگر، سنجو سیمسن کو موقع دینا غلط انتخاب نہیں ہوگا کیونکہ موقع ملنے پرانہوں نے اچھا کھیلا ہے اور وہ ایک اچھے کھلاڑی ہیں۔
غورطلب ہے کہ سوریہ کمار، جنہیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سال 2022 کے بہترین ٹی20 کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا تھا، ون ڈے کرکٹ میں زیادہ متاثر نہیں کر پائے ہیں۔ انہوں نے اپنی آخری نو ون ڈے اننگز میں صرف 110 رنز کا اضافہ کیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف ممبئی اور وشاکھاپٹنم میں کھیلے گئے میچوں میں وہ پہلی ہی گیند پر مچل اسٹارک کا شکار ہو گئے۔
وسیم جعفر نے سوریہ کمار پر اسٹارک کی طاقت کا اندازہ نہ لگانے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں سوریہ کمار یادو کے ساتھ ہمدردی ہوسکتی ہے کیونکہ انہوں نے پہلی گیند کا سامنا کیاجو 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آئی تھی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب بائیں ہاتھ کا تیز گیند باز گیند کو واپس اندر لانے کی کوشش کرتا ہے تو یہ مشکل ہوتا ہے۔ انہیں یہ اندازہ ہونا چاہیے تھا کہ جب سٹارک بولنگ کریں گے تو وہ اسٹمپ پر حملہ کریں گے اور گیند کو سوئنگ کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:IND vs AUS 3rd Odi اگر وراٹ کا بلا چلا تو آسٹریلیا کی شکست یقینی
سوریہ کمار کے برعکس سنجو سیمسن نے 11 میچوں میں 66.00 کی بہترین مند اوسط سے 330 رنز بنائے ہیں۔ ہندوستان 22 مارچ کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز کا آخری میچ کھیلے گا۔
یواین آئی