لکھنؤ: پولیس کمشنریٹ کی ٹیم نے بہار کے سیوان سے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ ان تینوں نے فردوس کے کہنے پر 25 جون کو راجدھانی کے کینٹ کے نیلمتھا میں مجرم گورکھ ٹھاکر عرف وریندر کا قتل کیا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ٹیم فردوس کی تلاش کر رہی ہے اور جلد ہی انہیں بھی لکھنؤ لایا جائے گا۔ Virendra Thakur Murder Case : up police arrested 3 accused from bihar
لکھنؤ پولیس کمشنریٹ کی کرائم برانچ نے ہفتہ کو بہار کے سیوان کے بڈھریا تھانہ علاقہ کے اتھکھمبا گاؤں سے تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں منظر اقبال، کاشف حسن اور سرفراز احمد شامل ہیں۔ پولیس ان تینوں کو صبح لکھنؤ لے آئی ہے۔ لکھنؤ پولیس کمشنریٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے تین ٹیمیں بہار میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ ٹیم کو فردوس کے علاوہ پرینکا اور بٹو کی تلاش تھی۔ اس دوران سرویلانس اور سی سی ٹی وی کی مدد سے پولیس ان تینوں تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔ جنہیں گرفتار کر کے لکھنؤ لایا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق فردوس لکھنؤ پولیس کے ریڈار پر ہے۔ جلد ہی انہیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔ اگر ذرائع پر یقین کیا جائے تو فردوس نیپال فرار ہونے کی تیاری میں تھا۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کو لکھنؤ لایا گیا ہے۔ ان سے پوچھ گچھ کے دوران قتل کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 25 جون کو کینٹ تھانہ کے تحت نیلمتھا کے پرکاش نگر میں رہنے والے بہار کے بڑے مجرم گورکھ ٹھاکر عرف وریندر کو گھر میں گھس کر چار شوٹروں نے قتل کر دیا تھا۔ قتل سے پہلے گولی چلانے والے جے گورکھ کی بیوی اور بچوں کو کمرے میں بند کر دیا گیا تھا۔ قتل کے بعد گورکھ کی دوسری بیوی خوشبن تارا نے پہلی بیوی پرینکا، بٹو جیسوال اور فردوس کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ سال 2019 میں بھی گورکھ پر حملہ ہوا تھا۔ اس واقعہ میں گورکھ کی پیٹھ میں گولی لگی جس کی وجہ سے وہ معذور ہوگیا۔ قتل کے بعد ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی، جس میں 4 لوگوں کو گورکھ کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جن میں سے 2 بہار پولیس کی وردی میں تھے۔