ETV Bharat / bharat

مغربی بنگال: انتخابی نتائج کے بعد متعدد مقامات پر تشدد، ممتا نے امن کی اپیل کی - کاونٹنگ کے بعد بنگال میں تشدد

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو زبردست کامیابی حاصل ہونے کے ایک دن بعد ہی ریاست میں بی جے پی اور اے بی وی پی (بی جے پی یوتھ ونگ) کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کیے جانے کی خبریں ہیں لیکن ٹی ایم سی نے ان الزامات کو مسترد کردیا اور ممتا بنرجی نے ریاست میں امن کی اپیل کی ہے۔

violence in west bengal after election results
مغربی بنگال: انتخابی نتائج کے بعد متعدد مقامات پر تشدد
author img

By

Published : May 4, 2021, 10:34 AM IST

مغربی بنگال بی جے پی کی قیادت نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد پارٹی کے حامیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

پارٹی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اتوار کی شام سے ہی ریاست میں پارٹی کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کے دفاتر میں آتشزدگی کی مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی حلقوں سے تشدد کی اطلاعات آرہی ہیں اور ہم نے ویڈیو کلپنگ بھی شیئر کی ہیں۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ 19 کا بحران عروج پر ہے تو ریاست میں انتخابات کے بعد کے تشدد برپا ہے۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے 15-20 کارکنان نے اے بی وی پی کے کولکتہ کے دفتر پر حملہ کرکے ان کے کارکنان کے ساتھ جھڑپ بھی کیی اور تنظیم کے ریاستی دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے جان بوجھ کر ہندو دیوتاؤں اور مجاہد آزادی کے مجسموں کی بھی بے حرمتی کی۔

اے بی وی پی نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی کی شکست کی وجہ سے ٹی ایم سی کے کارکنان نے ٹی ایم سی کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے غداروں کو زیادہ دیر تک بنگال میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے علاوہ بھٹپارہ کے گھوشپارہ روڈ میں نامعلوم افراد کے ذریعہ بی جے پی کے دفتر اور دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے کو ریاستی حکومت اور ہندوستان کے الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لائے گی، پولیس کے سامنے تشدد کیا جارہا ہے،اس تشدد کی وجہ سے ہمارے ہزاروں حمایتی بے گھر ہو رہے ہیں۔

گورنر جگدیپ دھنکھر نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عہدیداروں کو انتخابی نتائج کے بعد تشدد اور توڑ پھوڑ کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے، انہوں نے اس معاملے پر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کولکاتہ پولیس کمشنر اور ایڈیشنل چیف سکریٹری کو طلب کیا ہے۔

ٹی ایم سی کا الزام ہے کہ اس کے دو کارکنوں کو مبینہ طور پر بی جے پی کے ممبروں نے ہلاک کیا ہے۔ بی جے پی بنگال کے باہر کے فسادات کی پرانی تصویروں کا استعمال کرکے جھوٹ پھیلا رہی ہے۔

ممتا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بی جے پی اور مرکزی ایجنسیوں نے لوگوں پر تشدد کیا تھا، سیاسی رسہ کشی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ میں سب سے گزارش کروں گی کہ وہ امن قائم رکھیں اور تشدد کا مقابلہ تشدد سے نہ کریں، اگر کسی طرح کا کوئی معاملہ ہے تو پولیس سے رجوع کریں۔ جب تک ہم حلف نہیں اٹھاتے امن و امان ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن شکست کے باوجود بی جے پی اب بھی لوگوں پر تشدد کر رہی ہے۔

ٹی ایم سی حکومت کے ذریعہ ریاست میں پارٹی کارکنوں پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف احتجاج کرنے بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا آج مغربی بنگال کے دو روزہ دورے پر ہوں گے۔

وہ تشدد سے متاثر بی جے پی کارکنوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے اور احتجاج کریں گے۔

اس دوران بی جے پی نے پارٹی کے تمام تنظیمی منڈلوں میں کورونا پروٹوکول کی پیروی کرتے ہوئے 5 مئی کو ملک گیر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔

بی جے پی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا "یہ احتجاج بی جے پی کے تمام تنظیمی منڈلوں کے کووڈ پروٹوکول کے تحت کیا جائے گا۔

ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس نے حالیہ اختتام پذیر مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 213 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 294 نشستوں والی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی نے 77 سیٹیں حاصل کی۔

مغربی بنگال بی جے پی کی قیادت نے الزام لگایا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد پارٹی کے حامیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

پارٹی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ اتوار کی شام سے ہی ریاست میں پارٹی کے دفاتر اور اس کے کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کے دفاتر میں آتشزدگی کی مبینہ ویڈیو بھی شیئر کی ہے اور پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے ہیں، کئی حلقوں سے تشدد کی اطلاعات آرہی ہیں اور ہم نے ویڈیو کلپنگ بھی شیئر کی ہیں۔

دلیپ گھوش نے کہا کہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کووڈ 19 کا بحران عروج پر ہے تو ریاست میں انتخابات کے بعد کے تشدد برپا ہے۔

اے بی وی پی نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے 15-20 کارکنان نے اے بی وی پی کے کولکتہ کے دفتر پر حملہ کرکے ان کے کارکنان کے ساتھ جھڑپ بھی کیی اور تنظیم کے ریاستی دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ٹی ایم سی پارٹی کے کارکنان نے جان بوجھ کر ہندو دیوتاؤں اور مجاہد آزادی کے مجسموں کی بھی بے حرمتی کی۔

اے بی وی پی نے کہا کہ نندی گرام میں ممتا بنرجی کی شکست کی وجہ سے ٹی ایم سی کے کارکنان نے ٹی ایم سی کو نقصان پہنچانے والے ذمہ داروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ ایسے غداروں کو زیادہ دیر تک بنگال میں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس کے علاوہ بھٹپارہ کے گھوشپارہ روڈ میں نامعلوم افراد کے ذریعہ بی جے پی کے دفتر اور دکانوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی اس معاملے کو ریاستی حکومت اور ہندوستان کے الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لائے گی، پولیس کے سامنے تشدد کیا جارہا ہے،اس تشدد کی وجہ سے ہمارے ہزاروں حمایتی بے گھر ہو رہے ہیں۔

گورنر جگدیپ دھنکھر نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عہدیداروں کو انتخابی نتائج کے بعد تشدد اور توڑ پھوڑ کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے، انہوں نے اس معاملے پر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کولکاتہ پولیس کمشنر اور ایڈیشنل چیف سکریٹری کو طلب کیا ہے۔

ٹی ایم سی کا الزام ہے کہ اس کے دو کارکنوں کو مبینہ طور پر بی جے پی کے ممبروں نے ہلاک کیا ہے۔ بی جے پی بنگال کے باہر کے فسادات کی پرانی تصویروں کا استعمال کرکے جھوٹ پھیلا رہی ہے۔

ممتا نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ بی جے پی اور مرکزی ایجنسیوں نے لوگوں پر تشدد کیا تھا، سیاسی رسہ کشی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ میں سب سے گزارش کروں گی کہ وہ امن قائم رکھیں اور تشدد کا مقابلہ تشدد سے نہ کریں، اگر کسی طرح کا کوئی معاملہ ہے تو پولیس سے رجوع کریں۔ جب تک ہم حلف نہیں اٹھاتے امن و امان ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن شکست کے باوجود بی جے پی اب بھی لوگوں پر تشدد کر رہی ہے۔

ٹی ایم سی حکومت کے ذریعہ ریاست میں پارٹی کارکنوں پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف احتجاج کرنے بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا آج مغربی بنگال کے دو روزہ دورے پر ہوں گے۔

وہ تشدد سے متاثر بی جے پی کارکنوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے اور احتجاج کریں گے۔

اس دوران بی جے پی نے پارٹی کے تمام تنظیمی منڈلوں میں کورونا پروٹوکول کی پیروی کرتے ہوئے 5 مئی کو ملک گیر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔

بی جے پی نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا "یہ احتجاج بی جے پی کے تمام تنظیمی منڈلوں کے کووڈ پروٹوکول کے تحت کیا جائے گا۔

ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس نے حالیہ اختتام پذیر مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں 213 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ 294 نشستوں والی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی نے 77 سیٹیں حاصل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.