ممبئی: رام نومی کے موقع پر جلوس کے دوران گجرات، بنگال، بہار سمیت مختلف ریاستوں میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔ وہیں اب خبر آ رہی ہے کہ ممبئی میں بھی رام نومی کے جلوس کے دوران ہنگامہ ہوا ہے۔ ملاڈ کے علاقے میں جلوس کے دوران دو گروپ آمنے سامنے آگئے اور اس دوران کافی ہنگامہ آرائی ہوئی۔ تصادم کے بعد ممبئی کی مالوانی پولیس نے 300 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
اس معاملے میں اب تک 20 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس واردات کے بعد ممبئی کے مالوانی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 143، 147، 149، 324، 353 اور 332 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ 300 سے 400 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔
ملاڈ علاقے میں ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس نے بھیڑ کو ہٹانے کے لیے لاٹھی چارج کیا، جس کے بعد کچھ مشتعل لوگ دوسرے گروپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبئی کے مالوانی پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کرنے لگے۔ ممبئی پولیس کے ڈی سی پی اجے کمار بنسل نے بتایا کہ 30 مارچ کو رام نومی کے دن جلوس کے دوران کچھ نامعلوم لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ کچھ وقت کے لیے حالات کشیدہ ہوگئے تھے لیکن اب سب کچھ ٹھیک ہے اس واردات کے بعد بی جے پی کے کچھ لیڈروں نے تھانے کا گھیراؤ کیا تھا۔
واقعہ کے بعد بی جے پی لیڈران نے مالوانی پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کیا اور نعرے بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ 'شری رام کی توہین برداشت نہیں کریں گے، برداشت نہیں کریں گے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ اس دوران لوگوں کو کافی چوٹیں بھی لگی ہیں۔ کچھ مشتعل لوگ تھانے کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور دوسرے گروپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔ تشدد کے دوران پتھراؤ اور جھڑپوں کی مختلف تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر آئے۔ ویڈیو میں پتھراؤ کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ اب ملاڈ کے مالوانی علاقے میں بہتر ماحول ہے۔
اس سے قبل بھی پتھراؤ کے واقعات میں متعدد لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔ مقامی ڈی سی پی اجے کمار بنسل اور ایڈیشنل سی پی راجیو جین پہلے ہی موقع پر موجود تھے۔ ممبئی پولیس کے جوائنٹ کمشنر (لا اینڈ آرڈر) ستیہ نارائن چودھری بھی موقع پر گئے اور حالات کو مزید خراب ہوتا، اس سے پہلے قابو پالیا۔