پٹنہ: اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بہار سمیت پورے ملک میں کافی ہنگامہ ہوا۔ انتظامی سختی کے بعد اسکیم کو لےلر ہنگامہ آرائی رک گئی ہے جب کہ شرپسندوں کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اگنی پتھ احتجاج کے دوران شرپسند ٹرین کی بوگیوں کو کیسے آگ لگا رہے ہیں۔ کچھ شرپسند عناصر ماچس اور گتے کی مدد سے مختلف کوچز کو آگ لگا رہے ہیں۔ وہ آرام سے بیٹھ کر ٹرین میں آگ لگا رہے ہیں اور اپنی ویڈیو بھی بنا رہے ہیں۔ train burnt during agneepath protest
وکرم شیلا ایکسپریس میں آگ: آپ کو بتادیں کہ لکھی سرائے ضلع میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج میں، ضلع کے مختلف علاقوں کے طلباء، بالیکا ودیا پیٹھ سے مظاہرہ کرتے ہوئے لکھیسرائے ریلوے اسٹیشن پہنچے اور ہنگامہ کیا۔ اس کے بعد جیسے ہی وکرم شیلا ایکسپریس پلیٹ فارم نمبر تین پر پہنچی، اس میں آگ لگا دی گئی۔ Fire in Vikramshila Express
اے سی بوگی میں آتشزدگی: بدمعاشوں نے پہلے ڈرائیور کو ٹرین سے نیچے اتارا اور ترنگا لہراتے ہوئے انجن کے شیشے توڑ دیئے۔ اس کے بعد مسافروں کے ساتھ بھی انہوں بدسلوکی کی۔ یہی نہیں انہوں نے کھڑکی کے پاس بیٹھے مسافروں کو مارنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد طلباء نے ٹرین کی اے سی (بی) بوگی کو آگ لگا دی۔ ایس سی کی کل سات بوگیاں جلا دی گئیں جبکہ چار جنرل بوگیوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔
واقعہ کی اطلاع پر بھی نہیں پہنچی پولیس: واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد بھی جی آر پی یا ریلوے پولیس کے اہلکار موقع پر نہیں پہنچے۔ اتنا ہی نہیں مسافروں کو اتارتے ہوئے پلیٹ فارم پر بھی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ جس میں مسافر اسٹاپ، ریلوے اسٹیشن پر بنائی گئی 6 دکانوں کے تالے توڑ کر سامان لوٹ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Protest Against Agnipath Scheme: بہار میں اگنی پتھ احتجاج کے پیچھے کون ہے؟
جن سیوا ایکسپریس میں آتشزدگی: واقعہ کے دو گھنٹے بعد لکھیسرائے کے ضلع افسر سنجے کمار سنگھ، پولیس سپرنٹنڈنٹ پنکج کمار کئی تھانوں کی پولیس فورس کے ساتھ ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ شرپسندوں کو سمجھانے کی بہت کوشش کی گئی لیکن وہ کچھ سننے کو تیار نہیں تھے۔ دریں اثنا، طلبا نے لکھی سرائے آؤٹر پر کھڑی جن سیوا ایکسپریس کو بھی آگ لگا دی، جس میں کل چار جنرل کوچ اور ایک اے سی بوگی جل گئی۔ Fire in Jansewa Express
نوٹ- ای ٹی وی بھارت وائرل ویڈیو نہیں دکھا سکتا ہے۔